9. تُو نے حد باندھ دی تاکہ وہ آگے نہ بڑھ سکےاور پِھر لَوٹ کر زمِین کو نہ چُھپائے۔
10. وہ وادیوں میں چشمے جاری کرتا ہےجو پہاڑوں میں بہتے ہیں۔
11. سب جنگلی جانور اُن سے پِیتے ہیں۔گورخر اپنی پیاس بُجھاتے ہیں۔
12. اُن کے آس پاس ہوا کے پرِندے بسیرا کرتےاور ڈالِیوں میں چہچہاتے ہیں۔
13. وہ اپنے بالاخانوں سے پہاڑوں کو سیراب کرتا ہے۔تیری صنعتوں کے پَھل سے زمِین آسُودہ ہے ۔
14. وہ چَوپایوں کے لِئے گھاس اُگاتا ہےاور اِنسان کے کام کے لِئے سبزہتاکہ زمِین سے خُوراک پَیدا کرے۔
15. اور مَے جو اِنسان کے دِل کو خُوش کرتی ہےاور رَوغن جو اُس کے چِہرہ کو چمکاتاہےاور روٹی جو آدمی کے دِل کو توانائی بخشتی ہے۔
16. خُداوند کے درخت شاداب رہتے ہیںیعنی لُبنان کے دیودار جو اُس نے لگائے۔
17. جہاں پرِندے اپنے گھونسلے بناتے ہیں۔صنوبر کے درختوں میں لقلق کا بسیرا ہے۔
18. اُونچے پہاڑ جنگلی بکروں کے لِئے ہیں۔چٹانیں سافانوں کی پناہ کی جگہ ہیں۔
19. اُس نے چاند کو زمانوں کے اِمتیاز کے لِئے مُقرّر کِیا۔آفتاب اپنے غرُوب کی جگہ جانتا ہے۔
20. تُو اندھیرا کر دیتا ہے تو رات ہو جاتی ہےجِس میں سب جنگلی جانور نِکل آتے ہیں۔
21. جوان شیر اپنے شِکار کی تلاش میں گرجتے ہیںاور خُدا سے اپنی خُوراک مانگتے ہیں۔
22. آفتاب نِکلتے ہی وہ چل دیتے ہیںاور جا کر اپنی ماندوں میں پڑ رہتے ہیں۔
23. اِنسان اپنے کام کے لِئےاور شام تک اپنی مِحنت کرنے کے لِئے نِکلتا ہے ۔
24. اَے خُداوند! تیری صنعتیں کَیسی بے شُمار ہیں!تُو نے یہ سب کُچھ حِکمت سے بنایا۔زمِین تیری مخلُوقات سے معمُور ہے۔
25. دیکھو یہ بڑا اور چَوڑا سمُندرجِس میں بے شُمار رینگنے والے جاندار ہیں۔یعنی چھوٹے اور بڑے جانور۔