دانی ایل 2:23-34 Urdu Bible Revised Version (URD)

23. مَیں تیرا شُکر کرتا ہُوں اور تیری سِتایش کرتا ہُوںاَے میرے باپ دادا کے خُداجِس نے مُجھے حِکمت اور قُدرت بخشیاور جو کُچھ ہم نے تُجھ سے مانگا تُو نے مُجھ پرظاہر کِیاکیونکہ تُو نے بادشاہ کا مُعاملہ ہم پر ظاہِر کِیا ہے۔

24. پس دانی ایل اریُو ک کے پاس گیا جو بادشاہ کی طرف سے بابل کے حکِیموں کے قتل پر مُقرّر ہُؤا تھا اور اُس سے یُوں کہا کہ بابل کے حکِیموں کو ہلاک نہ کر ۔ مُجھے بادشاہ کے حضُور لے چل مَیں بادشاہ کو تعبِیر بتا دُوں گا۔

25. تب اریُو ک دانی ایل کو شتابی سے بادشاہ کے حضُور لے گیا اور عرض کی کہ مُجھے یہُودا ہ کے اسِیروں میں ایک شخص مِل گیا ہے جو بادشاہ کو تعبِیربتا دے گا۔

26. بادشاہ نے دانی ایل سے جِس کا لقب بیلطشضر تھا پُوچھا کیا تُو اُس خواب کو جو مَیں نے دیکھا اور اُس کی تعبِیر کو مُجھ سے بیان کر سکتا ہے؟۔

27. دانی ایل نے بادشاہ کے حضُور عرض کی کہ وہ بھید جو بادشاہ نے پُوچھا حُکما اور نجُومی اور جادُوگر اور فالگِیر بادشاہ کو بتا نہیں سکتے۔

28. لیکن آسمان پر ایک خُدا ہے جو راز کی باتیں آشکاراکرتا ہے اور اُس نے نبُوکد نضر بادشاہ پر ظاہِر کِیا ہے کہ آخِری ایّام میں کیا وقُوع میں آئے گا ۔تیرا خواب اور تیرے دِماغی خیال جو تُو نے اپنے پلنگ پر دیکھے یہ ہیں۔

29. اَے بادشاہ تُو اپنے پلنگ پر لیٹا ہُؤا خیال کرنے لگا کہ آیندہ کو کیا ہو گا ۔ سو وہ جو رازوں کا کھولنے والا ہے تُجھ پر ظاہِر کرتا ہے کہ کیا کُچھ ہو گا۔

30. لیکن اِس راز کے مُجھ پر آشکار ہونے کا سبب یہ نہیں کہ مُجھ میں کِسی اَور ذی حیات سے زِیادہ حِکمت ہے بلکہ یہ کہ اِس کی تعبِیر بادشاہ سے بیان کی جائے اور تُو اپنے دِل کے تصوُّرات کو پہچانے۔

31. اَے بادشاہ تُو نے ایک بڑی مُورت دیکھی ۔ وہ بڑی مُورت جِس کی رَونق بے نِہایت تھی تیرے سامنے کھڑی ہُوئی اور اُس کی صُورت ہَیبت ناک تھی۔

32. اُس مُورت کا سر خالِص سونے کا تھا اُس کا سِینہ اور اُس کے بازُو چاندی کے۔ اُس کا شِکم اور اُس کی رانیں تانبے کی تھِیں۔

33. اُس کی ٹانگیں لوہے کی اور اُس کے پاؤں کُچھ لوہے کے اور کُچھ مِٹّی کے تھے۔

34. تُو اُسے دیکھتا رہا یہاں تک کہ ایک پتّھر ہاتھ لگائے بغَیر ہی کاٹا گیا اور اُس مُورت کے پاؤں پر جو لوہے اور مِٹّی کے تھے لگا اور اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا۔

دانی ایل 2