دانی ایل 2:16-31 Urdu Bible Revised Version (URD)

16. اور دانی ایل نے اندر جا کر بادشاہ سے عرض کی کہ مُجھے مُہلت مِلے تو مَیں بادشاہ کے حضُور تعبِیر بیان کرُوں گا۔

17. تب دانی ایل نے اپنے گھر جا کر حننیا ہ اور مِیساا یل اور عزریا ہ اپنے رفِیقوں کو اِطلاع دی۔

18. تاکہ وہ اِس راز کے باب میں آسمان کے خُدا سے رحمت طلب کریں کہ دانی ایل اور اُس کے رفِیق بابل کے باقی حکِیموں کے ساتھ ہلاک نہ ہوں۔

19. پِھر رات کو خواب میں دانی ایل پر وہ راز کُھل گیا اور اُس نے آسمان کے خُدا کو مُبارک کہا۔

20. دانی ایل نے کہا خُدا کا نام تا ابد مُبارک ہوکیونکہ حِکمت اور قُدرت اُسی کی ہے۔

21. وُہی وقتوں اور زمانوں کو تبدِیل کرتا ہے۔وُہی بادشاہوں کو معزُول اور قائِم کرتا ہےوُہی حکِیموں کو حِکمت اور دانِش مندوں کو دانِشعِنایت کرتا ہے۔

22. وُہی گہری اور پوشِیدہ چِیزوں کو ظاہِر کرتا ہےاور جو کُچھ اندھیرے میں ہے اُسے جانتا ہےاور نُور اُسی کے ساتھ ہے۔

23. مَیں تیرا شُکر کرتا ہُوں اور تیری سِتایش کرتا ہُوںاَے میرے باپ دادا کے خُداجِس نے مُجھے حِکمت اور قُدرت بخشیاور جو کُچھ ہم نے تُجھ سے مانگا تُو نے مُجھ پرظاہر کِیاکیونکہ تُو نے بادشاہ کا مُعاملہ ہم پر ظاہِر کِیا ہے۔

24. پس دانی ایل اریُو ک کے پاس گیا جو بادشاہ کی طرف سے بابل کے حکِیموں کے قتل پر مُقرّر ہُؤا تھا اور اُس سے یُوں کہا کہ بابل کے حکِیموں کو ہلاک نہ کر ۔ مُجھے بادشاہ کے حضُور لے چل مَیں بادشاہ کو تعبِیر بتا دُوں گا۔

25. تب اریُو ک دانی ایل کو شتابی سے بادشاہ کے حضُور لے گیا اور عرض کی کہ مُجھے یہُودا ہ کے اسِیروں میں ایک شخص مِل گیا ہے جو بادشاہ کو تعبِیربتا دے گا۔

26. بادشاہ نے دانی ایل سے جِس کا لقب بیلطشضر تھا پُوچھا کیا تُو اُس خواب کو جو مَیں نے دیکھا اور اُس کی تعبِیر کو مُجھ سے بیان کر سکتا ہے؟۔

27. دانی ایل نے بادشاہ کے حضُور عرض کی کہ وہ بھید جو بادشاہ نے پُوچھا حُکما اور نجُومی اور جادُوگر اور فالگِیر بادشاہ کو بتا نہیں سکتے۔

28. لیکن آسمان پر ایک خُدا ہے جو راز کی باتیں آشکاراکرتا ہے اور اُس نے نبُوکد نضر بادشاہ پر ظاہِر کِیا ہے کہ آخِری ایّام میں کیا وقُوع میں آئے گا ۔تیرا خواب اور تیرے دِماغی خیال جو تُو نے اپنے پلنگ پر دیکھے یہ ہیں۔

29. اَے بادشاہ تُو اپنے پلنگ پر لیٹا ہُؤا خیال کرنے لگا کہ آیندہ کو کیا ہو گا ۔ سو وہ جو رازوں کا کھولنے والا ہے تُجھ پر ظاہِر کرتا ہے کہ کیا کُچھ ہو گا۔

30. لیکن اِس راز کے مُجھ پر آشکار ہونے کا سبب یہ نہیں کہ مُجھ میں کِسی اَور ذی حیات سے زِیادہ حِکمت ہے بلکہ یہ کہ اِس کی تعبِیر بادشاہ سے بیان کی جائے اور تُو اپنے دِل کے تصوُّرات کو پہچانے۔

31. اَے بادشاہ تُو نے ایک بڑی مُورت دیکھی ۔ وہ بڑی مُورت جِس کی رَونق بے نِہایت تھی تیرے سامنے کھڑی ہُوئی اور اُس کی صُورت ہَیبت ناک تھی۔

دانی ایل 2