1. اگر کوئی آدمی بَیل یا بھیڑ چُرا لے اور اُسے ذبح کر دے یا بیچ ڈالے تو وہ ایک بَیل کے بدلے پانچ بَیل اورایک بھیڑ کے بدلے چار بھیڑیں بھرے۔
2. اگر چور سیندھ مارتے ہُوئے پکڑا جائے اور اُس پر اَیسی مار پڑے کہ وہ مَر جائے تو اُس کے خُون کا کوئی جُرم نہیں۔
3. اگر سُورج نِکل چُکے تو اُس کا خُون جُرم ہو گا بلکہ اُسے نُقصان بھرنا پڑے گا اور اگر اُس کے پاس کُچھ نہ ہو تو وہ چوری کے لِئے بیچا جائے۔
4. اگر چوری کا مال اُس کے پاس جِیتا مِلے خواہ وہ بَیل ہو یا گدھا یا بھیڑ تو وہ اُس کا دُونا بھر دے۔
5. اگر کوئی آدمی کِسی کھیت یا تاکِستان کو کھِلوا دے اور اپنے جانور کو چھوڑ دے کہ وہ دُوسرے کے کھیت کو چَر لے تو اپنے کھیت یا تاکِستان کی اچھّی سے اچھّی پَیداوار میں سے اُس کا مُعاوضہ دے۔
6. اگر آگ بھڑکے اور کانٹوں میں لگ جائے اور اناج کے ڈھیر یا کھڑی فصل یا کھیت کو جلا کر بھسم کر دے تو جِس نے آگ جلائی ہو وہ ضرُور مُعاوضہ دے۔
7. اگر کوئی اپنے ہمسایہ کو نقد یا جِنس رکھنے کو دے اور وہ اُس شخص کے گھر سے چوری ہو جائے تو اگر چور پکڑا جائے تو دُونا اُس کو بھرنا پڑے گا۔
8. پر اگر چور پکڑا نہ جائے تو اُس گھر کا مالِک خُدا کے آگے لایا جائے تاکہ معلُوم ہو جائے کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کے مال کو ہاتھ نہیں لگایا۔
9. ہر قِسم کی خِیانت کے مُعاملہ میں خواہ بَیل کا خواہ گدھے یا بھیڑ یا کپڑے یا کِسی اور کھوئی ہُوئی چِیز کا ہو جِس کی نِسبت کوئی بول اُٹھے کہ وہ چِیز یہ ہے تو فریقین کا مُقدّمہ خُدا کے حضُور لایا جائے اور جِسے خُدا مُجرِم ٹھہرائے وہ اپنے ہمسایہ کو دُونا بھر دے۔
10. اگر کوئی اپنے ہمسایہ کے پاس گدھا یا بَیل یا بھیڑ یا کوئی اَور جانور امانت رکھّے اور وہ بغیر کِسی کے دیکھے مَر جائے یاچوٹ کھائے یا ہنکا دِیا جائے۔
11. تو اُن دونوں کے درمیان خُداوند کی قَسم ہو کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کے مال کو ہاتھ نہیں لگایا اور مالِک اِسے سچ مانے اور دُوسرا اُس کا مُعاوضہ نہ دے۔
12. پر اگر وہ اُس کے پاس سے چوری ہو جائے تو وہ اُس کے مالِک کو مُعاوضہ دے۔
13. اور اگر اُس کو کِسی درِندے نے پھاڑ ڈالا ہو تو وہ اُس کوگواہی کے طَورپر پیش کر دے اور پھاڑے ہُوئے کا نُقصان نہ بھرے۔
14. اگر کوئی شخص اپنے ہمسایہ سے کوئی جانور عارِیّت لے اور وہ زخمی ہو جائے یا مَرجائے اور مالِک وہاں مَوجُود نہ ہو تو وہ ضرُور اُس کا مُعاوضہ دے۔
15. پر اگر مالِک ساتھ ہو تو اُس کا نُقصان نہ بھرے اور اگر کرایہ کی ہُوئی چِیز ہو تواُس کا نُقصان اُس کے کرایہ میں آگیا۔