13. اور یُوں ہُؤا کہ شام کو اِتنی بٹیریں آئیں کہ اُن کی خَیمہ گاہ کو ڈھانک لِیا اور صُبح کو خَیمہ گاہ کے آس پاس اَوس پڑی ہُوئی تھی۔
14. اور جب وہ اَوس جو پڑی تھی سُوکھ گئی تو کیا دیکھتے ہیں کہ بیابان میں ایک چھوٹی چھوٹی گول گول چِیز اَیسی چھوٹی جَیسے پالے کے دانے ہوتے ہیں زمِین پر پڑی ہے۔
15. بنی اِسرائیل اُسے دیکھ کر آپس میں کہنے لگے مَنّ؟ کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ کیا ہے ۔تب مُوسیٰ نے اُن سے کہا یہ وہی روٹی ہے جو خُداوند نے کھانے کو تُم کو دی ہے۔
16. سو خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ تُم اُسے اپنے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُوافِق یعنی اپنے اپنے آدمیوں کے شُمار کے مُطابِق فی کس ایک اومر جمع کرنا اور ہر شخص اُتنے ہی آدمیوں کے لِئے جمع کرے جِتنے اُس کے ڈیرے میں ہوں۔
17. چُنانچہ بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کِیا اور کِسی نے زِیادہ اور کِسی نے کم جمع کِیا۔
18. اور جب اُنہوں نے اُسے اومر سے ناپا تو جِس نے زِیادہ جمع کِیا تھا کُچھ زِیادہ نہ پایا اور اُس کا جِس نے کم جمع کِیا تھا کم نہ ہُؤا ۔ اُن میں سے ہر ایک نے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُطابِق جمع کِیا تھا۔
19. اور مُوسیٰ نے اُن سے کہہ دِیا تھا کہ کوئی اُس میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ چھوڑے۔
20. تَو بھی اُنہوں نے مُوسیٰ کی بات نہ مانی بلکہ بعضوں نے صُبح تک کُچھ رہنے دِیا سو اُس میں کِیڑے پڑ گئے اور وہ سڑ گیا ۔ سو مُوسیٰ اُن سے ناراض ہُؤا۔
21. اور وہ ہر صُبح کو اپنے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُطابِق جمع کر لیتے تھے اور دُھوپ تیز ہوتے ہی وہ پِگھل جاتا تھا۔
22. اور چھٹے دِن اَیسا ہُؤا کہ جِتنی روٹی وہ روز جمع کرتے تھے اُس سے دُونی جمع کی یعنی فی کس دو اومر اور جماعت کے سب سرداروں نے آکر یہ مُوسیٰ کو بتایا۔
23. اُس نے اُن کو کہا کہ خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ کل خاص آرام کا دِن یعنی خُداوند کا مُقدّس سبت ہے ۔ جو تُم کو پکانا ہو پکا لو اور جو اُبالنا ہو اُبال لو اور وہ جو بچ رہے اُسے اپنے لِئے صُبح تک محفُوظ رکھّو۔
24. چُنانچہ اُنہوں نے جَیسا مُوسیٰ نے کہا تھا اُسے صُبح تک رہنے دِیا اور وہ نہ تو سڑا اور نہ اُس میں کِیڑے پڑے۔
25. اور مُوسیٰ نے کہا کہ آج اُسی کو کھاؤ کیونکہ آج خُداوند کا سبت ہے اِس لِئے وہ آج تُم کو مَیدان میں نہیں مِلے گا۔
26. چھ دِن تک تُم اُسے جمع کرنا پر ساتویں دِن سبت ہے ۔ اُس میں وہ نہیں مِلے گا۔
27. اور ساتویں دِن اَیسا ہُؤا کہ اُن میں سے بعض آدمی مَنّ بٹورنے گئے پر اُن کو کُچھ نہیں مِلا۔