10. پس مَیں نے حُکم کے مُطابِق نبُوّت کی اور اُن میں دَم آیا اور وہ زِندہ ہو کر اپنے پاؤں پر کھڑی ہُوئِیں ۔ ایک نِہایت بڑا لشکر۔
11. تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد یہ ہڈِّیاں تمام بنی اِسرائیل ہیں ۔ دیکھ یہ کہتے ہیں ہماری ہڈِّیاں سُوکھ گئِیں اور ہماری اُمّید جاتی رہی ۔ ہم تو بِالکُل فنا ہو گئے۔
12. اِس لِئے تُو نبُوّت کر اور اِن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے میرے لوگو دیکھو مَیں تُمہاری قبروں کو کھولُوں گا اور تُم کو اُن سے باہر نِکالُوں گا اور اِسرائیل کے مُلک میں لاؤُں گا۔
13. اور اَے میرے لوگو جب مَیں تُمہاری قبروں کو کھولُوں گا اور تُم کو اُن سے باہر نِکالُوں گا تب تُم جانو گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
14. اور مَیں اپنی رُوح تُم میں ڈالُوں گا اور تُم زِندہ ہو جاؤ گے اور مَیں تُم کو تُمہارے مُلک میں بساؤُں گا تب تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے فرمایا اور پُورا کِیا خُداوند فرماتا ہے۔
15. پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
16. کہ اَے آدم زاد ایک چھڑی لے اور اُس پر لِکھ یہُودا ہ اور اُس کے رفِیق بنی اِسرائیل کے لِئے ۔ پِھر دُوسری چھڑی لے اور اُس پر یہ لِکھ اِفرا ئِیم کی چھڑی یُوسف اور اُس کے رفِیق تمام بنی اِسرائیل کے لِئے۔
17. اور اُن دونوں کو جوڑ دے کہ ایک ہی چھڑی تیرے لِئے ہوں اور وہ تیرے ہاتھ میں ایک ہوں گی۔
18. اور جب تیری قَوم کے لوگ تُجھ سے پُوچھیں اور کہیں کہ اِن کاموں سے تیرا کیا مطلب ہے؟ کیا تُو ہم کو نہیں بتائے گا؟۔
19. تو تُو اُن سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں یُوسف کی چھڑی کو جو اِفرا ئِیم کے ہاتھ میں ہے اور اُس کے رفِیقوں کو جو اِسرائیل کے قبائِل ہیں لُوں گا اور یہُودا ہ کی چھڑی کے ساتھ جوڑ دُوں گا اور اُن کو ایک ہی چھڑی بنا دُوں گا اور وہ میرے ہاتھ میں ایک ہوں گی۔