حِزقی ایل 26:4-18 Urdu Bible Revised Version (URD)

4. اور وہ صُور کی شہر پناہ کو توڑ ڈالیں گے اور اُس کے بُرجوں کو ڈھا دیں گے اور مَیں اُس کی مِٹّی تک کُھرچ پھینکُوں گا اور اُسے صاف چٹان بنا دُوں گا۔

5. وہ سمُندر میں جال پَھیلانے کی جگہ ہو گا کیونکہ مَیںہی نے فرمایا خُداوند خُدا فرماتا ہے اور وہ قَوموں کے لِئے غنِیمت ہو گا۔

6. اور اُس کی بیٹِیاں جو مَیدان میں ہیں تلوار سے قتل ہوں گی اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

7. کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ بابل نبُوکد رضر کو جو شاہنشاہ ہے گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں اور فَوجوں اور بُہت سے لوگوں کے انبوہ کے ساتھ شِمال سے صُور پر چڑھا لاؤُں گا۔

8. وہ تیری بیٹِیوں کو مَیدان میں تلوار سے قتل کرے گااور تیرے اِردگِرد مورچہ بندی کرے گا اور تیرے مُقابِل دمدمہ باندھے گا اور تیری مُخالفت میں ڈھال اُٹھائے گا۔

9. وہ اپنے منجنِیق کو تیری شہر پناہ پر چلائے گا اور اپنے تبروں سے تیرے بُرجوں کو ڈھا دے گا۔

10. اُس کے گھوڑوں کی کثرت کے سبب سے اِتنی گرد اُڑے گی کہ تُجھے چُھپا لے گی ۔ جب وہ تیرے پھاٹکوں میں گُھس آئے گاجِس طرح رخنہ کر کے شہر میں گُھس جاتے ہیں تو سواروں اور گاڑِیوں اور رتھوں کی گڑگڑاہٹ کی آواز سے تیری شہر پناہ ہِل جائے گی۔

11. وہ اپنے گھوڑوں کے سُموں سے تیری سب سڑکوں کو روند ڈالے گا اور تیرے لوگوں کو تلوار سے قتل کرے گا اور تیری توانائی کے سُتُون زمِین پر گِر جائیں گے۔

12. اور وہ تیری دَولت لُوٹ لیں گے اور تیرے مالِ تِجارت کو غارت کریں گے اور تیری شہر پناہ توڑ ڈالیں گے اور تیرے رنگ محلّوں کو ڈھا دیں گے اور تیرے پتّھر اور لکڑی اورتیری مِٹّی سمُندر میں ڈال دیں گے۔

13. اور مَیں تیرے گانے کی آواز بند کر دُوں گا اور تیری سِتاروں کی صدا پِھر سُنی نہ جائے گی۔

14. اور مَیں تُجھے صاف چٹان بنا دُوں گا۔ تُو جال پَھیلانے کی جگہ ہو گا اور پِھر تعمِیر نہ کِیا جائے گا کیونکہ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

15. خُداوند خُدا صُور سے یُوں فرماتا ہے کہ جب تُجھ میں قتل کا کام جاری ہو گا اور زخمی کراہتے ہوں گے تو کیا بحری مُمالِک تیرے گِرنے کے شور سے نہ تھرتھرائیں گے؟۔

16. تب سمُندر کے اُمرا اپنے تختوں پر سے اُتریں گے اور اپنے جُبّے اُتار ڈالیں گے اور اپنے زردوز پَیراہن اُتارپھینکیں گے ۔ وہ تھرتھراہٹ سے مُلبّس ہو کر خاک پر بَیٹھیں گے ۔ وہ ہر دم کانپیں گے اور تیرے سبب سے حَیرت زدہ ہوں گے۔

17. اور وہ تُجھ پر نَوحہ کریں گے اور کہیں گےہائے تُو کَیسا نابُود ہُؤاجو بحری مُمالِک سے آباد اور مشہُور شہر تھاجو سمُندر میں زورآور تھاجِس کے باشِندوں سے سب اُس میں آمد و رفتکرنے والے خَوف کھاتے تھے!۔

18. اب بحری مُمالِک تیرے گِرنے کے دِنتھرتھرائیں گے ۔ہاں سمُندر کے سب بحری مُمالِک تیرے انجامسے ہِراسان ہوں گے۔

حِزقی ایل 26