حِزقی ایل 20:1-14 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. اور ساتویں برس کے پانچویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ اِسرائیل کے چند بزُرگ خُداوند سے کُچھ دریافت کرنے کو آئے اور میرے سامنے بَیٹھ گئے۔

2. تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

3. کہ اَے آدم زاد! اِسرائیل کے بزُرگوں سے کلام کر اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُم مُجھ سے دریافت کرنے آئے ہو؟ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم تُم مُجھ سے کُچھ دریافت نہ کر سکو گے۔

4. کیا تُو اُن پر حُجّت قائِم کرے گا اَے آدم زاد کیا تُو اُن پر حُجّت قائِم کرے گا؟ اُن کے باپ دادا کے نفرتی کاموں سے اُن کو آگاہ کر۔

5. اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس دِن مَیں نے اِسرائیل کو برگُزِیدہ کِیا اور بنی یعقُوب سے قَسم کھائی اور مُلکِ مِصر میں اپنے آپ کو اُن پر ظاہِر کِیا مَیں نے اُن سے قَسم کھا کر کہا مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔

6. جِس دِن مَیں نے اُن سے قَسم کھائی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصر سے اُس مُلک میں لاؤُں جو مَیں نے اُن کے لِئے دیکھ کر ٹھہرایا تھا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جو تمام مُمالِک کی شَوکت ہے۔

7. اور مَیں نے اُن سے کہا تُم میں سے ہر ایک شخص اُن نفرتی چِیزوں کو جو اُس کی منظُورِ نظر ہیں دُور کرے اورتُم اپنے آپ کو مِصر کے بُتوں سے ناپاک نہ کرو ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔

8. لیکن وہ مُجھ سے باغی ہُوئے اور نہ چاہا کہ میری سُنیں ۔ اُن میں سے کِسی نے اُن نفرتی چِیزوں کو جو اُس کی منظُورِ نظر تھِیں ترک نہ کِیا اور مِصر کے بُتوں کو نہ چھوڑا ۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں اپنا قہر اُن پر اُنڈیل دُوں گا تاکہ اپنے غضب کو مُلکِ مِصر میں اُن پر پُورا کرُوں۔

9. لیکن مَیں نے اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ میرا نام اُن قَوموں کی نظر میں جِن کے درمِیان وہ رہتے تھے اور جِن کی نِگاہوں میں مَیں اُن پر ظاہِر ہُؤا جب اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔

10. پس مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر بیابان میں لایا

11. اور مَیں نے اپنے آئِین اُن کو دِئے اور اپنے احکام اُن کو سِکھائے کہ اِنسان اُن پر عمل کرنے سے زِندہ رہے۔

12. اور مَیں نے اپنے سبت بھی اُن کو دِئے تاکہ وہ میرے اور اُن کے درمِیان نِشان ہوں تاکہ وہ جانیں کہ مَیں خُداوند اُن کا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔

13. لیکن بنی اِسرائیل بیابان میں مُجھ سے باغی ہُوئے ۔ وہ میرے آئِین پر نہ چلے اور میرے احکام کو ردّ کِیا جِن پر اگر اِنسان عمل کرے تو اُن کے سبب سے زِندہ رہے اور اُنہوں نے میرے سبتوں کو نِہایت ناپاک کِیا ۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں بیابان میں اپنا قہر اُن پر نازِل کر کے اُن کو فنا کرُوں گا۔

14. لیکن مَیں نے اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ وہ اُن قَوموں کی نظر میں جِن کی آنکھوں کے سامنے مَیں اُن کو نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔

حِزقی ایل 20