حِزقی ایل 18:23-32 Urdu Bible Revised Version (URD)

23. خُداوند خُدا فرماتا ہے کیا شرِیر کی مَوت میں میری خُوشی ہے اور اِس میں نہیں کہ وہ اپنی روِش سے باز آئے اور زِندہ رہے؟۔

24. لیکن اگر صادِق اپنی صداقت سے باز آئے اور گُناہ کرے اور اُن سب گِھنَونے کاموں کے مُطابِق جو شرِیر کرتا ہے کرے تو کیا وہ زِندہ رہے گا؟ اُس کی تمام صداقت جو اُس نے کی فراموش ہو گی ۔ وہ اپنے گُناہوں میں جو اُس نے کِئے ہیں اور اپنی خطاؤں میں جو اُس نے کی ہیں مَرے گا۔

25. تَو بھی تُم کہتے ہو کہ خُداوند کی روِش راست نہیں۔ اَے بنی اِسرائیل سُنو تو ۔ کیا میری روِش راست نہیں؟ کیا تُمہاری روِش ناراست نہیں؟۔

26. جب صادِق اپنی صداقت سے باز آئے اور بدکرداری کرے اور اُس میں مَرے تو وہ اپنی بدکرداری کے سبب سے جو اُس نے کی ہے مَرے گا۔

27. اور اگر شرِیر اپنی شرارت سے جو وہ کرتا ہے باز آئے اور وہ کام کرے جو جائِز اور روا ہے تو وہ اپنی جان زِندہ رکھّے گا۔

28. اِس لِئے کہ اُس نے سوچا اور اپنے سب گُناہوں سے جوکرتا تھا باز آیا ۔ وہ یقِیناً زِندہ رہے گا وہ نہ مَرے گا۔

29. تَو بھی بنی اِسرائیل کہتے ہیں کہ خُداوند کی روِش راست نہیں ۔ اَے بنی اِسرائیل کیا میری روِش راست نہیں؟کیا تُمہاری روِش ناراست نہیں؟۔

30. پس خُداوند خُدا فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل مَیںہر ایک کی روِش کے مُطابِق تُمہاری عدالت کرُوں گا ۔ تَوبہ کرو اور اپنے تمام گُناہوں سے باز آؤ تاکہ بدکرداری تُمہاری ہلاکت کا باعِث نہ ہو۔

31. اُن تمام گُناہوں کو جِن سے تُم گُنہگار ہُوئے دُورکرو اور اپنے لِئے نیا دِل اور نئی رُوح پَیدا کرو ۔اَے بنی اِسرائیل تُم کیوں ہلاک ہو گے؟۔

32. کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے مَرنے والے کی مَوت سے شادمانی نہیں ۔ اِس لِئے باز آؤ اور زِندہ رہو۔

حِزقی ایل 18