حِزقی ایل 11:4-16 Urdu Bible Revised Version (URD)

4. اِس لِئے تُو اُن کے خِلاف نبُوّت کر ۔ اَے آدم زاد نبُوّت کر۔

5. اور خُداوند کی رُوح مُجھ پر نازِل ہُوئی اور اُس نے مُجھے کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اَے بنی اِسرائیل تُم نے یُوں کہا ہے ۔ مَیں تُمہارے دِل کے خیالات کو جانتا ہُوں۔

6. تُم نے اِس شہر میں بُہتوں کو قتل کِیا بلکہ اُس کی سڑکوں کو مقتُولوں سے بھردِیا ہے۔

7. اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارے مقتُول جِن کی لاشیں تُم نے شہر میں رکھ چھوڑی ہیں یہ وُہی گوشت ہے اور یہ شہر وُہی دیگ ہے لیکن تُم اِس سے باہر نِکالے جاؤ گے۔

8. تُم تلوار سے ڈرے ہو اور خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مَیں تلوار تُم پر لاؤُں گا۔

9. اور مَیں تُم کو اُس سے باہر نِکالُوں گا اور تُم کو پردیسیوں کے حوالہ کر دُوں گا اور تُم کو سزا دُوں گا۔

10. تُم تلوار سے قتل ہو گے ۔ اِسرائیل کی حدُود کے اندر مَیں تُمہاری عدالت کرُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

11. یہ شہر تُمہارے لِئے دیگ نہ ہو گا نہ تُم اِس میں کاگوشت ہو گے بلکہ مَیں بنی اِسرائیل کی حدُود کے اندر تُمہارا فَیصلہ کرُوں گا۔

12. اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں جِس کے آئِین پر تُم نہیں چلے اور جِس کے احکام پر تُم نے عمل نہیں کِیا بلکہ تُم اُن قَوموں کے احکام پر جو تُمہارے آس پاس ہیں کار بند ہُوئے۔

13. اور جب مَیں نبُوّت کر رہا تھا تو یُوں ہُؤا کہ فلطیا ہ بِن بنایاہ مَر گیا ۔ تب مَیں مُنہ کے بَل گِرا اور بُلند آواز سے چِلاّ کر کہا آہ خُداوند خُدا! کیا تُو بنی اِسرائیل کے بقِیّہ کو بِالکُل مِٹا ڈالے گا؟۔

14. تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

15. کہ اَے آدم زاد تیرے بھائِیوں ہاں تیرے بھائِیوں یعنی تیرے قرابتیوں بلکہ سب بنی اِسرائیل سے ہاں اُن سب سے یروشلیِم کے باشِندوں نے کہا ہے خُداوند سے دُور رہو۔ یہ مُلک ہم کو مِیراث میں دِیا گیا ہے۔

16. اِس لِئے تُو کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ہرچند مَیں نے اُن کو قَوموں کے درمِیان ہانک دِیا ہے اورغَیر مُلکوں میں پراگندہ کِیا لیکن مَیں اُن کے لِئے تھوڑی دیر تک اُن مُلکوں میں جہاں جہاں وہ گئے ہیں ایک مَقدِس ہُوں گا۔

حِزقی ایل 11