12. اور خُداوند نے اُس آگ میں سے ہو کر تُم سے کلام کِیا ۔ تُم نے باتیں تو سُنِیں لیکن کوئی صُورت نہ دیکھی ۔ فقط آواز ہی آواز سُنی۔
13. اور اُس نے تُم کو اپنے عہد کے دسوں احکام بتا کر اُن کے ماننے کا حُکم دِیا اور اُن کو پتّھر کی دو لَوحوں پر لِکھ بھی دِیا۔
14. اُس وقت خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا کہ تُم کو یہ آئِین اور احکام سِکھاؤُں تاکہ تُم اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے جا رہے ہو اُن پر عمل کرو۔
15. سو تُم اپنی خُوب ہی اِحتیاط رکھنا کیونکہ تُم نے اُس دِن جب خُداوند نے آگ میں سے ہو کر حورِب میں تُم سے کلام کِیا کِسی طرح کی کوئی صُورت نہیں دیکھی۔
16. تا نہ ہو کہ تُم بِگڑ کر کِسی شکل یا صُورت کی کھودی ہُوئی مُورت اپنے لِئے بنا لو جِس کی شبِیہ کِسی مَرد یا عَورت۔
17. یا زمِین کے کِسی حَیوان یا ہوا میں اُڑنے والے پرِندے۔
18. یا زمِین کے رینگنے والے جاندار یا مچھلی سے جو زمِین کے نِیچے پانی میں رہتی ہے مِلتی ہو۔
19. یا جب تُو آسمان کی طرف نظر کرے اور تمام اجرامِ فلک یعنی سُورج اور چاند اور تاروں کو دیکھے تو گُمراہ ہوکر اُن ہی کو سِجدہ اور اُن کی عِبادت کرنے لگے جِن کو خُداوند تیرے خُدا نے رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے لِئے رکھّا ہے۔
20. لیکن خُداوند نے تُم کو چُنا اور تُم کو گویا لوہے کی بھٹّی یعنی مِصر سے نِکال لے آیا ہے تاکہ تُم اُس کی مِیراث کے لوگ ٹھہرو جَیسا آج ظاہِرہے۔
21. اورتُمہارے ہی سبب سے خُداوند نے مُجھ سے ناراض ہو کر قَسم کھائی کہ مَیں یَردن پار نہ جاؤُں اور نہ اُس اچھّے مُلک میں پُہنچنے پاؤُں جِسے خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو دیتا ہے۔
22. بلکہ مُجھے اِسی مُلک میں مَرنا ہے ۔ مَیں یَردن پار نہیں جا سکتا ۔ لیکن تُم پار جا کر اُس اچھّے مُلک پر قبضہ کرو گے۔
23. سو تُم اِحتیاط رکھّو تا نہ ہو کہ تُم خُداوند اپنے خُدا کے اُس عہد کو جو اُس نے تُم سے باندھا ہے بُھول جاؤ اور اپنے لِئے کِسی چِیز کی شبِیہ کی کھودی ہُوئی مُورت بنا لو جِس سے خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو منع کِیا ہے۔