1. پِھر وہ امفِپُلِس اور اَپُلّونیہ ہو کر تھِسّلُنِیکے میں آئے جہاں یہُودِیوں کا ایک عِبادت خانہ تھا۔
2. اور پَولُس اپنے دستُور کے مُوافِق اُن کے پاس گیا اور تِین سبتوں کو کِتابِ مُقدّس سے اُن کے ساتھ بحث کی۔
3. اور اُس کے معنی کھول کھول کر دلِیلیں پیش کرتا تھا کہ مسِیح کو دُکھ اُٹھانا اور مُردوں میں سے جی اُٹھنا ضرُور تھا اور یِہی یِسُوع جِس کی مَیں تُمہیں خبر دیتا ہُوں مسِیح ہے۔
4. اُن میں سے بعض نے مان لِیا اور پَولُس اور سِیلا س کے شرِیک ہُوئے اور خُدا پرست یُونانِیوں کی ایک بڑی جماعت اور بُہتیری شرِیف عَورتیں بھی اُن کی شرِیک ہُوئِیں۔
5. مگر یہُودِیوں نے حَسد میں آ کر بازاری آدمِیوں میں سے کئی بدمعاشوں کو اپنے ساتھ لِیا اور بِھیڑ لگا کر شہر میں فساد کرنے لگے اور یاسو ن کا گھر گھیر کر اُنہیں لوگوں کے سامنے لے آنا چاہا۔
6. اور جب اُنہیں نہ پایا تو یاسو ن اور کئی اَور بھائِیوں کو شہر کے حاکِموں کے پاس چِلاّتے ہُوئے کھینچ لے گئے کہ وہ شخص جِنہوں نے جہان کو باغی کر دِیا یہاں بھی آئے ہیں۔
7. اور یاسو ن نے اُنہیں اپنے ہاں اُتارا ہے اور یہ سب کے سب قَیصر کے احکام کی مُخالفت کر کے کہتے ہیں کہ بادشاہ تو اَور ہی ہے یعنی یِسُوع۔
8. یہ سُن کر عام لوگ اور شہر کے حاکِم گھبرا گئے۔
9. اور اُنہوں نے یاسو ن اور باقِیوں کی ضمانت لے کر اُنہیں چھوڑ دِیا۔
10. لیکن بھائِیوں نے فَوراً راتوں رات پَولُس اور سِیلا س کو بِیرِ یّہ میں بھیج دِیا ۔ وہ وہاں پُہنچ کر یہُودِیوں کے عِبادت خانہ میں گئے۔
11. یہ لوگ تھِسّلُنِیکے کے یہُودِیوں سے نیک ذات تھے کیونکہ اُنہوں نے بڑے شَوق سے کلام کو قبُول کِیا اور روز بروز کِتابِ مُقدّس میں تحقِیق کرتے تھے کہ آیا یہ باتیں اِسی طرح ہیں۔
12. پس اُن میں سے بُہتیرے اِیمان لائے اور یُونانِیوں میں سے بھی بُہت سی عِزّت دار عَورتیں اور مَرد اِیمان لائے۔
13. جب تھِسّلُنِیکے کے یہُودِیوں کو معلُوم ہُؤا کہ پَولُس بِیرِ یّہ میں بھی خُدا کا کلام سُناتا ہے تو وہاں بھی جا کر لوگوں کو اُبھارا اور اُن میں کَھلبلی ڈالی۔
14. اُس وقت بھائِیوں نے فَوراً پَولُس کو روانہ کِیا کہ سمُندر کے کنارے تک چلا جائے لیکن سِیلا س اور تِیمُتِھیُس وہِیں رہے۔
15. اور پَولُس کے رہبر اُسے اتھینے تک لے گئے اور سِیلا س اور تِیمُتِھیُس کے لِئے یہ حُکم لے کر روانہ ہُوئے کہ جہاں تک ہو سکے جَلد میرے پاس آؤ۔
16. جب پَولُس اتھینے میں اُن کی راہ دیکھ رہا تھا تو شہر کو بُتوں سے بَھرا ہُؤا دیکھ کر اُس کا جی جل گیا۔
17. اِس لِئے وہ عِبادت خانہ میں یہُودِیوں اور خُدا پرستوں سے اور چَوک میں جو مِلتے تھے اُن سے روز بحث کِیا کرتا تھا۔
18. اور چند اِپِکُوری اورستوئیِکی فیلسُوف اُس کا مُقابلہ کرنے لگے ۔ بعض نے کہا کہ یہ بکواسی کیا کہنا چاہتا ہے؟اَوروں نے کہا یہ غَیر معبُودوں کی خبر دینے والا معلُوم ہوتا ہے ۔ اِس لِئے کہ وہ یِسُوع اور قِیامت کی خُوشخبری دیتا تھا۔
19. پس وُہ اُسے اپنے ساتھ اریو پگُس پر لے گئے اور کہا آیا ہم کو معلُوم ہو سکتا ہے کہ یہ نئی تعلِیم جو تُو دیتا ہے کیا ہے؟۔