1. اب بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تاریخ کو جب بادشاہ کے حُکم اور فرمان پر عمل کرنے کا وقت نزدِیک آیا اور اُس دِن یہُودیوں کے دُشمنوں کو اُن پر غالِب ہونےکی اُمّید تھی حالانکہ برعکس اِس کے یہ ہُؤا کہ یہُودیوں نے اپنے نفرت کرنے والوں پر غلبہ پایا۔
2. تو اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں کے یہُودی اپنے اپنے شہر میں اِکٹّھے ہُوئے کہ اُن پر جو اُن کا نُقصان چاہتے تھے ہاتھ چلائیں اور کوئی آدمی اُن کا سامنا نہ کر سکا کیونکہ اُن کا خَوف سب قَوموں پر چھا گیا تھا۔
3. اور صُوبوں کے سب امِیروں اور نوّابوں اور حاکِموں اور بادشاہ کے کارگُذاروں نے یہُودیوں کی مدد کی اِس لِئے کہ مرد کَی کا رُعب اُن پر چھا گیا تھا۔
4. کیونکہ مرد کَی شاہی محلّ میں مُعزّز تھا اور سب صُوبوں میں اُس کی شُہرت پَھیل گئی تھی اِس لِئے کہ یہ مَرد یعنی مرد کَی بڑھتا ہی چلا گیا۔
5. اور یہُودیوں نے اپنے سب دُشمنوں کو تلوار کی دھار سے کاٹ ڈالا اور قتل اور ہلاک کِیا اور اپنے نفرت کرنے والوں سے جو چاہا کِیا۔
6. اور قصرِ سوسن میں یہُودیوں نے پانچ سَو آدمِیوں کو قتل اور ہلاک کِیا۔
7. اور پرشندا تا اور دلفُو ن اور اسپا تا۔
8. اور پورا تا اور ادلیا ہ اور ارِد تا۔
9. اور پرمشتا اور ارِیسیَ اور ارِدَ ی اور وَیزا تا۔
10. یعنی یہُودیوں کے دُشمن ہامان بِن ہمّدا تا کے دسوں بیٹوں کو اُنہوں نے قتل کِیا پر لُوٹ پر اُنہوں نے ہاتھ نہ بڑھایا۔
11. اُسی دِن اُن لوگوں کا شُمار جو قصرِ سوسن میں قتل ہُوئے بادشاہ کے حضُور پُہنچایا گیا۔
12. اور بادشاہ نے آستر ملِکہ سے کہا کہ یہُودیوں نے قصرِ سوسن ہی میں پانچ سَو آدمِیوں اور ہامان کے دسوں بیٹوں کو قتل اور ہلاک کِیا ہے تو بادشاہ کے باقی صُوبوں میں اُنہوں نے کیا کُچھ نہ کِیا ہو گا؟ اب تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا اور تیری اَور کیا درخواست ہے؟ وہ پُوری کی جائے گی۔
13. آستر نے کہا اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو اُن یہُودیوں کو جو سوسن میں ہیں اِجازت مِلے کہ آج کے فرمان کے مُوافِق کل بھی کریں اور ہامان کے دسوں بیٹے سُولی پر چڑھائے جائیں۔
14. سو بادشاہ نے حُکم دِیا کہ اَیسا ہی کِیا جائے اور سوسن میں اُس فرمان کا اِعلان کِیا گیا اور ہامان کے دسوں بیٹوں کو اُنہوں نے ٹانگ دِیا۔
15. اور وہ یہُودی جو سوسن میں رہتے تھے اَدار مہِینے کی چودھوِیں تارِیخ کو اِکٹّھے ہُوئے اور اُنہوں نے سوسن میں تِین سَو آدمِیوں کو قتل کِیا پر لُوٹ کے مال کو ہاتھ نہ لگایا۔
16. اور باقی یہُودی جو بادشاہ کے صُوبوں میں رہتے تھے اِکٹّھے ہو کر اپنی اپنی جان بچانے کے لِئے مُقابلہ کو اڑ گئے اور اپنے دُشمنوں سے آرام پایا اور اپنے نفرت کرنے والوں میں سے پچھتّر ہزار کو قتل کِیا پر لُوٹ پر اُنہوں نے ہاتھ نہ بڑھایا۔
17. یہ ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ تھی اور اُسی کی چَودھوِیں تارِیخ کو اُنہوں نے آرام کِیا اور اُسے ضِیافت اور خُوشی کا دِن ٹھہرایا۔
18. پر وہ یہُودی جو سوسن میں تھے اُس کی تیرھوِیں اور چودھوِیں تارِیخ کو اِکٹّھے ہُوئے اور اُس کی پندرھوِیں تارِیخ کو آرام کِیا اور اُسے ضِیافت اور خُوشی کا دِن ٹھہرایا۔
19. اِس لِئے دیہاتی یہُودی جو بے فصِیل بستِیوں میں رہتے ہیں ادار مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو شادمانی اور ضِیافت کا اور خُوشی کا اور ایک دُوسرے کو تُحفے بھیجنے کا دِن مانتے ہیں۔
20. اور مرد کَی نے یہ سب احوال لِکھ کر اُن یہُودیوں کو جو اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں میں کیا نزدِیک کیا دُور رہتے تھے خط بھیجے۔
21. تاکہ اُن کو تاکِید کرے کہ وہ ادار مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو اور اُسی کی پندرھوِیں کو سال بسال۔
22. اَیسے دِنوں کی طرح مانیں جِن میں یہُودیوں کو اپنے دُشمنوں سے چَین مِلا اور وہ مہِینے اُن کے لِئے غم سے شادمانی میں اور ماتم سے خُوشی کے دِن میں مُبدّل ہُؤا اِس لِئے وہ اُن کو ضِیافت اور خُوشی اور آپس میں تُحفے بھیجنے اور غرِیبوں کو خَیرات دینے کے دِن ٹھہرائیں۔
23. یہُودیوں نے جَیسا شرُوع کِیا تھا اور جَیسا مرد کَی نے اُن کو لِکھا تھا وَیسا ہی کرنے کا ذِمّہ لِیا۔
24. کیونکہ اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان سب یہُودیوں کے دُشمن نے یہُودیوں کے خِلاف اُن کو ہلاک کرنے کی تدبِیر کی تھی اور اُس نے پُور یعنی قُرعہ ڈالا تھا کہ اُن کو نابُود اور ہلاک کرے۔
25. پر جب وہ مُعاملہ بادشاہ کے سامنے پیش ہُؤا تو اُس نے خطوں کے ذرِیعہ سے حُکم کِیا کہ وہ بُری تجوِیز جو اُس نے یہُودیوں کے برخِلاف کی تھی اُلٹی اُس ہی کے سر پر پڑے اور وہ اور اُس کے بیٹے سُولی پر چڑھائے جائیں۔
26. اِس لِئے اُنہوں نے اُن دِنوں کو پُور کے نام کے سبب سے پُورِیم کہا ۔ سو اِس خط کی سب باتوں کے سبب سے اور جو کُچھ اُنہوں نے اِس مُعاملہ میں خُود دیکھا تھا اور جو اُن پر گُذرا تھا اُس کے سبب سے بھی۔
27. یہُودیوں نے ٹھہرا دِیا اور اپنے اُوپر اور اپنی نسل کے لِئے اور اُن سبھوں کے لِئے جو اُن کے ساتھ مِل گئے تھے یہ ذِمّہ لِیا تاکہ بات اٹل ہو جائے کہ وہ اُس خط کی تحرِیر کے مُطابِق ہر سال اُن دونوں دِنوں کو مُقرّرہ وقت پر مانیں گے۔
28. اور یہ دِن پُشت در پُشت ہر خاندان اور صُوبہ اور شہر میں یاد رکھّے اور مانے جائیں گے اور پُورِیم کے دِن یہُودیوں میں کبھی مَوقُوف نہ ہوں گے نہ اُن کی یادگار اُن کی نسل سے جاتی رہے گی۔
29. اور ابیخِیل کی بیٹی آستر ملِکہ اور یہُودی مرد کَی نے پُورِیم کے باب کے خط پر زور دینے کے لِئے پُورے اِختیار سے لِکھا۔
30. اور اُس نے سلامتی اور سچّائی کی باتیں لِکھ کر اخسویر س کی مملکت کے ایک سَو ستائِیس صُوبوں میں سب یہُودیوں کے پاس خط بھیجے۔
31. تاکہ پُورِیم کے اِن دِنوں کو اُن کے مُقرّرہ وقت کے لِئے برقرار کرے جَیسا یہُودی مرد کَی اور آستر ملِکہ نے اُن کو حُکم کِیا تھا اور جَیسا اُنہوں نے اپنے اور اپنی نسل کے لِئے روزہ رکھنے اور ماتم کرنے کے بارے میں ٹھہرایا تھا۔
32. اور آستر کے حُکم سے پُورِیم کی اِن رسموں کی تصدِیق ہُوئی اور یہ کِتاب میں لِکھ لِیا گیا۔