۲۔سموایل 2:5-17 اردو جیو ورژن (UGV)

5. تو اُس نے اُنہیں پیغام بھیجا، ”رب آپ کو اِس کے لئے برکت دے کہ آپ نے اپنے مالک ساؤل کو دفن کر کے اُس پر مہربانی کی ہے۔

6. جواب میں رب آپ پر اپنی مہربانی اور وفاداری کا اظہار کرے۔ مَیں بھی اِس نیک عمل کا اجر دوں گا۔

7. اب مضبوط اور دلیر ہوں۔ آپ کا آقا ساؤل تو فوت ہوا ہے، لیکن یہوداہ کے قبیلے نے مجھے اُس کی جگہ چن لیا ہے۔“

8. اِتنے میں ساؤل کی فوج کے کمانڈر ابنیر بن نیر نے ساؤل کے بیٹے اِشبوست کو محنائم شہر میں لے جا کر

9. بادشاہ مقرر کر دیا۔ جِلعاد، یزرعیل، آشر، افرائیم، بن یمین اور تمام اسرائیل اُس کے قبضے میں رہے۔

10. صرف یہوداہ کا قبیلہ داؤد کے ساتھ رہا۔ اِشبوست 40 سال کی عمر میں بادشاہ بنا، اور اُس کی حکومت دو سال قائم رہی۔

11. داؤد حبرون میں یہوداہ پر ساڑھے سات سال حکومت کرتا رہا۔

12. ایک دن ابنیر اِشبوست بن ساؤل کے ملازموں کے ساتھ محنائم سے نکل کر جِبعون آیا۔

13. یہ دیکھ کر داؤد کی فوج یوآب بن ضرویاہ کی راہنمائی میں اُن سے لڑنے کے لئے نکلی۔ دونوں فوجوں کی ملاقات جِبعون کے تالاب پر ہوئی۔ ابنیر کی فوج تالاب کی اُرلی طرف رُک گئی اور یوآب کی فوج پرلی طرف۔

14. ابنیر نے یوآب سے کہا، ”آؤ، ہمارے چند جوان ہمارے سامنے ایک دوسرے کا مقابلہ کریں۔“ یوآب بولا، ”ٹھیک ہے۔“

15. چنانچہ ہر فوج نے بارہ جوانوں کو چن کر مقابلے کے لئے پیش کیا۔ اِشبوست اور بن یمین کے قبیلے کے بارہ جوان داؤد کے بارہ جوانوں کے مقابلے میں کھڑے ہو گئے۔

16. جب مقابلہ شروع ہوا تو ہر ایک نے ایک ہاتھ سے اپنے مخالف کے بالوں کو پکڑ کر دوسرے ہاتھ سے اپنی تلوار اُس کے پیٹ میں گھونپ دی۔ سب کے سب ایک ساتھ مر گئے۔ بعد میں جِبعون کی اِس جگہ کا نام خِلقت ہضوریم پڑ گیا۔

17. پھر دونوں فوجوں کے درمیان نہایت سخت لڑائی چھڑ گئی۔ لڑتے لڑتے ابنیر اور اُس کے مرد ہار گئے۔

۲۔سموایل 2