۲۔تواریخ 29:26-36 اردو جیو ورژن (UGV)

26. لاوی اُن سازوں کے ساتھ کھڑے ہو گئے جو داؤد نے بنوائے تھے، اور امام اپنے تُرموں کو تھامے اُن کے ساتھ کھڑے ہوئے۔

27. پھر حِزقیاہ نے حکم دیا کہ بھسم ہونے والی قربانی قربان گاہ پر پیش کی جائے۔ جب امام یہ کام کرنے لگے تو لاوی رب کی تعریف میں گیت گانے لگے۔ ساتھ ساتھ تُرم اور داؤد بادشاہ کے بنوائے ہوئے ساز بجنے لگے۔

28. تمام جماعت اوندھے منہ جھک گئی جبکہ لاوی گیت گاتے اور امام تُرم بجاتے رہے۔ یہ سلسلہ اِس قربانی کی تکمیل تک جاری رہا۔

29. اِس کے بعد حِزقیاہ اور تمام حاضرین دوبارہ منہ کے بل جھک گئے۔

30. بادشاہ اور بزرگوں نے لاویوں کو کہا، ”داؤد اور آسف غیب بین کے زبور گا کر رب کی ستائش کریں۔“ چنانچہ لاویوں نے بڑی خوشی سے حمد و ثنا کے گیت گائے۔ وہ بھی اوندھے منہ جھک گئے۔

31. پھر حِزقیاہ لوگوں سے مخاطب ہوا، ”آج آپ نے اپنے آپ کو رب کے لئے وقف کر دیا ہے۔ اب وہ کچھ رب کے گھر کے پاس لے آئیں جو آپ ذبح اور سلامتی کی قربانی کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں۔“ تب لوگ ذبح اور سلامتی کی اپنی قربانیاں لے آئے۔ نیز، جس کا بھی دل چاہتا تھا وہ بھسم ہونے والی قربانیاں لایا۔

32. اِس طرح بھسم ہونے والی قربانی کے لئے 70 بَیل، 100 مینڈھے اور بھیڑ کے 200 بچے جمع کر کے رب کو پیش کئے گئے۔

33. اُن کے علاوہ 600 بَیل اور 3,000 بھیڑبکریاں رب کے گھر کے لئے مخصوص کی گئیں۔

34. لیکن اِتنے جانوروں کی کھالوں کو اُتارنے کے لئے امام کم تھے، اِس لئے لاویوں کو اُن کی مدد کرنی پڑی۔ اِس کام کے اختتام تک بلکہ جب تک مزید امام خدمت کے لئے تیار اور پاک نہیں ہو گئے تھے لاوی مدد کرتے رہے۔ اماموں کی نسبت زیادہ لاوی پاک صاف ہو گئے تھے، کیونکہ اُنہوں نے زیادہ لگن سے اپنے آپ کو رب کے لئے مخصوص و مُقدّس کیا تھا۔

35. بھسم ہونے والی بےشمار قربانیوں کے علاوہ اماموں نے سلامتی کی قربانیوں کی چربی بھی جلائی۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے مَے کی نذریں پیش کیں۔یوں رب کے گھر میں خدمت کا نئے سرے سے آغاز ہوا۔

36. حِزقیاہ اور پوری قوم نے خوشی منائی کہ اللہ نے یہ سب کچھ اِتنی جلدی سے ہمیں مہیا کیا ہے۔

۲۔تواریخ 29