۱۔کرنتھیوں 3:6-21 اردو جیو ورژن (UGV)

6. مَیں نے پودے لگائے، اپلّوس پانی دیتا رہا، لیکن اللہ نے اُنہیں اُگنے دیا۔

7. لہٰذا پودا لگانے والا اور آب پاشی کرنے والا دونوں کچھ بھی نہیں، بلکہ خدا ہی سب کچھ ہے جو پودے کو پھلنے پھولنے دیتا ہے۔

8. پودا لگانے اور پانی دینے والا ایک جیسے ہیں، البتہ ہر ایک کو اُس کی محنت کے مطابق مزدوری ملے گی۔

9. کیونکہ ہم اللہ کے معاون ہیں جبکہ آپ اللہ کا کھیت اور اُس کی عمارت ہیں۔

10. اللہ کے اُس فضل کے مطابق جو مجھے بخشا گیا مَیں نے ایک دانش مند ٹھیکے دار کی طرح بنیاد رکھی۔ اِس کے بعد کوئی اَور اُس پر عمارت تعمیر کر رہا ہے۔ لیکن ہر ایک دھیان رکھے کہ وہ بنیاد پر عمارت کس طرح بنا رہا ہے۔

11. کیونکہ بنیاد رکھی جا چکی ہے اور وہ ہے عیسیٰ مسیح۔ اِس کے علاوہ کوئی بھی مزید کوئی بنیاد نہیں رکھ سکتا۔

12. جو بھی اِس بنیاد پرکچھ تعمیر کرے وہ مختلف مواد تو استعمال کر سکتا ہے، مثلاً سونا، چاندی، قیمتی پتھر، لکڑی، سوکھی گھاس یا بھوسا،

13. لیکن آخر میں ہر ایک کا کام ظاہر ہو جائے گا۔ قیامت کے دن کچھ پوشیدہ نہیں رہے گا بلکہ آگ سب کچھ ظاہر کر دے گی۔ وہ ثابت کر دے گی کہ ہر کسی نے کیسا کام کیا ہے۔

14. اگر اُس کا تعمیری کام نہ جلا جو اُس نے اِس بنیاد پر کیا تو اُسے اجر ملے گا۔

15. اگر اُس کا کام جل گیا تو اُسے نقصان پہنچے گا۔ خود تو وہ بچ جائے گا مگر جلتے جلتے۔

16. کیا آپ کو معلوم نہیں کہ آپ اللہ کا گھر ہیں، اور آپ میں اللہ کا روح سکونت کرتا ہے؟

17. اگر کوئی اللہ کے گھر کو تباہ کرے تو اللہ اُسے تباہ کرے گا، کیونکہ اللہ کا گھر مخصوص و مُقدّس ہے اور یہ گھر آپ ہی ہیں۔

18. کوئی اپنے آپ کو فریب نہ دے۔ اگر آپ میں سے کوئی سمجھے کہ وہ اِس دنیا کی نظر میں دانش مند ہے تو پھر ضروری ہے کہ وہ بےوقوف بنے تاکہ واقعی دانش مند ہو جائے۔

19. کیونکہ اِس دنیا کی حکمت اللہ کی نظر میں بےوقوفی ہے۔ چنانچہ مُقدّس نوشتوں میں لکھا ہے، ”وہ دانش مندوں کو اُن کی اپنی چالاکی کے پھندے میں پھنسا دیتا ہے۔“

20. یہ بھی لکھا ہے، ”رب دانش مندوں کے خیالات کو جانتا ہے کہ وہ باطل ہیں۔“

21. غرض کوئی کسی انسان کے بارے میں شیخی نہ مارے۔ سب کچھ تو آپ کا ہے۔

۱۔کرنتھیوں 3