2. شاباش کہ آپ ہر طرح سے مجھے یاد رکھتے ہیں۔ آپ نے روایات کو یوں محفوظ رکھا ہے جس طرح مَیں نے اُنہیں آپ کے سپرد کیا تھا۔
3. لیکن مَیں آپ کو ایک اَور بات سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔ ہر مرد کا سر مسیح ہے جبکہ عورت کا سر مرد اور مسیح کا سر اللہ ہے۔
4. اگر کوئی مرد سر ڈھانک کر دعا یا نبوّت کرے تو وہ اپنے سر کی بےعزتی کرتا ہے۔
5. اور اگر کوئی خاتون ننگے سر دعا یا نبوّت کرے تو وہ اپنے سر کی بےعزتی کرتی ہے، گویا وہ سر مُنڈی ہے۔
6. جو عورت اپنے سر پر دوپٹا نہیں لیتی وہ ٹِنڈ کروائے۔ لیکن اگر ٹِنڈ کروانا یا سر منڈوانا اُس کے لئے بےعزتی کا باعث ہے تو پھر وہ اپنے سر کو ضرور ڈھانکے۔
7. لیکن مرد کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنے سر کو نہ ڈھانکے کیونکہ وہ اللہ کی صورت اور جلال کو منعکس کرتا ہے۔ لیکن عورت مرد کا جلال منعکس کرتی ہے،
8. کیونکہ پہلا مرد عورت سے نہیں نکلا بلکہ عورت مرد سے نکلی ہے۔