۱۔تواریخ 16:30-39 اردو جیو ورژن (UGV)

30. پوری دنیا اُس کے سامنے لرز اُٹھے۔ یقیناً دنیا مضبوطی سے قائم ہے اور نہیں ڈگمگائے گی۔

31. آسمان شادمان ہو، اور زمین جشن منائے۔ قوموں میں کہا جائے کہ رب بادشاہ ہے۔

32. سمندر اور جو کچھ اُس میں ہے خوشی سے گرج اُٹھے، میدان اور جو کچھ اُس میں ہے باغ باغ ہو۔

33. پھر جنگل کے درخت رب کے سامنے شادیانہ بجائیں گے، کیونکہ وہ آ رہا ہے، وہ زمین کی عدالت کرنے آ رہا ہے۔

34. رب کا شکر کرو، کیونکہ وہ بھلا ہے، اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔

35. اُس سے التماس کرو، ’اے ہماری نجات کے خدا، ہمیں بچا! ہمیں جمع کر کے دیگر قوموں کے ہاتھ سے چھڑا۔ تب ہی ہم تیرے مُقدّس نام کی ستائش کریں گے اور تیرے قابلِ تعریف کاموں پر فخر کریں گے۔‘

36. ازل سے ابد تک رب، اسرائیل کے خدا کی حمد ہو!“تب پوری قوم نے ”آمین“ اور ”رب کی حمد ہو“ کہا۔

37. داؤد نے آسف اور اُس کے ساتھی لاویوں کو رب کے عہد کے صندوق کے سامنے چھوڑ کر کہا، ”آئندہ یہاں باقاعدگی سے روزانہ کی ضروری خدمت کرتے جائیں۔“

38. اِس گروہ میں عوبید ادوم اور مزید 68 لاوی شامل تھے۔ عوبید ادوم بن یدوتون اور حوسہ دربان بن گئے۔

39. لیکن صدوق امام اور اُس کے ساتھی اماموں کو داؤد نے رب کی اُس سکونت گاہ کے پاس چھوڑ دیا جو جِبعون کی پہاڑی پر تھی۔

۱۔تواریخ 16