۱۔تواریخ 12:27-40 اردو جیو ورژن (UGV)

27. اُن میں ہارون کے خاندان کا سرپرست یہویدع بھی شامل تھا جس کے ساتھ 3,700 آدمی تھے۔

28. صدوق نامی ایک دلیر اور جوان فوجی بھی شامل تھا۔ اُس کے ساتھ اُس کے اپنے خاندان کے 22 افسر تھے۔

29. ساؤل کے قبیلے بن یمین کے بھی 3,000 مرد تھے، لیکن اِس قبیلے کے اکثر فوجی اب تک ساؤل کے خاندان کے ساتھ لپٹے رہے۔

30. افرائیم کے قبیلے کے 20,800 فوجی تھے۔ سب اپنے خاندانوں میں اثر و رسوخ رکھنے والے تھے۔

31. منسّی کے آدھے قبیلے کے 18,000 مرد تھے۔ اُنہیں داؤد کو بادشاہ بنانے کے لئے چن لیا گیا تھا۔

32. اِشکار کے قبیلے کے 200 افسر اپنے دستوں کے ساتھ تھے۔ یہ لوگ وقت کی ضرورت سمجھ کر جانتے تھے کہ اسرائیل کو کیا کرنا ہے۔

33. زبولون کے قبیلے کے 50,000 تجربہ کار فوجی تھے۔ وہ ہر ہتھیار سے لیس اور پوری وفاداری سے داؤد کے لئے لڑنے کے لئے تیار تھے۔

34. نفتالی کے قبیلے کے 1,000 افسر تھے۔ اُن کے تحت ڈھال اور نیزے سے مسلح 37,000 آدمی تھے۔

35. دان کے قبیلے کے 28,600 مرد تھے جو سب لڑنے کے لئے مستعد تھے۔

36. آشر کے قبیلے کے 40,000 مرد تھے جو سب لڑنے کے لئے تیار تھے۔

37. دریائے یردن کے مشرق میں آباد قبیلوں روبن، جد اور منسّی کے آدھے حصے کے 1,20,000 مرد تھے۔ ہر ایک ہر قسم کے ہتھیار سے لیس تھا۔

38. سب ترتیب سے حبرون آئے تاکہ پورے عزم کے ساتھ داؤد کو پورے اسرائیل کا بادشاہ بنائیں۔ باقی تمام اسرائیلی بھی متفق تھے کہ داؤد ہمارا بادشاہ بن جائے۔

39. یہ فوجی تین دن تک داؤد کے پاس رہے جس دوران اُن کے قبائلی بھائی اُنہیں کھانے پینے کی چیزیں مہیا کرتے رہے۔

40. قریب کے رہنے والوں نے بھی اِس میں اُن کی مدد کی۔ اِشکار، زبولون اور نفتالی تک کے لوگ اپنے گدھوں، اونٹوں، خچروں اور بَیلوں پر کھانے کی چیزیں لاد کر وہاں پہنچے۔ میدہ، انجیر اور کشمش کی ٹکیاں، مَے، تیل، بَیل اور بھیڑبکریاں بڑی مقدار میں حبرون لائی گئیں، کیونکہ تمام اسرائیلی خوشی منا رہے تھے۔

۱۔تواریخ 12