3. جب اسرائیل کے تمام بزرگ حبرون پہنچے تو داؤد بادشاہ نے رب کے حضور اُن کے ساتھ عہد باندھا، اور اُنہوں نے اُسے مسح کر کے اسرائیل کا بادشاہ بنا دیا۔ یوں رب کا سموایل کی معرفت کیا ہوا وعدہ پورا ہوا۔
4. بادشاہ بننے کے بعد داؤد تمام اسرائیلیوں کے ساتھ یروشلم گیا تاکہ اُس پر حملہ کرے۔ اُس زمانے میں اُس کا نام یبوس تھا، اور یبوسی اُس میں بستے تھے۔
5. داؤد کو دیکھ کر یبوسیوں نے اُس سے کہا، ”آپ ہمارے شہر میں کبھی داخل نہیں ہو پائیں گے!“توبھی داؤد نے صیون کے قلعے پر قبضہ کر لیا جو آج کل ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے۔
6. یبوس پر حملہ کرنے سے پہلے داؤد نے کہا تھا، ”جو بھی یبوسیوں پر حملہ کرنے میں راہنمائی کرے وہ فوج کا کمانڈر بنے گا۔“ تب یوآب بن ضرویاہ نے پہلے شہر پر چڑھائی کی۔ چنانچہ اُسے کمانڈر مقرر کیا گیا۔
7. یروشلم پر فتح پانے کے بعد داؤد قلعے میں رہنے لگا۔ اُس نے اُسے ’داؤد کا شہر‘ قرار دیا
8. اور اُس کے ارد گرد شہر کو بڑھانے لگا۔ داؤد کا یہ تعمیری کام ارد گرد کے چبوتروں سے شروع ہوا اور چاروں طرف پھیلتا گیا جبکہ یوآب نے شہر کا باقی حصہ بحال کر دیا۔
9. یوں داؤد زور پکڑتا گیا، کیونکہ رب الافواج اُس کے ساتھ تھا۔
20-21. یوآب کا بھائی ابی شے مذکورہ تین سورماؤں پر مقرر تھا۔ ایک دفعہ اُس نے اپنے نیزے سے 300 آدمیوں کو مار ڈالا۔ تینوں کی نسبت اُس کی زیادہ عزت کی جاتی تھی، لیکن وہ خود اِن میں گنا نہیں جاتا تھا۔
22. بِنایاہ بن یہویدع بھی زبردست فوجی تھا۔ وہ قبضئیل کا رہنے والا تھا، اور اُس نے بہت دفعہ اپنی مردانگی دکھائی۔ موآب کے دو بڑے سورما اُس کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔ ایک بار جب بہت برف پڑ گئی تو اُس نے ایک حوض میں اُتر کر ایک شیرببر کو مار ڈالا جو اُس میں گر گیا تھا۔
23. ایک اَور موقع پر اُس کا واسطہ ایک مصری سے پڑا جس کا قد ساڑھے سات فٹ تھا۔ مصری کے ہاتھ میں کھڈی کے شہتیر جیسا بڑا نیزہ تھا جبکہ اُس کے اپنے پاس صرف لاٹھی تھی۔ لیکن بِنایاہ نے اُس پر حملہ کر کے اُس کے ہاتھ سے نیزہ چھین لیا اور اُسے اُس کے اپنے ہتھیار سے مار ڈالا۔
24. ایسی بہادری دکھانے کی بنا پر بِنایاہ بن یہویدع مذکورہ تین آدمیوں کے برابر مشہور ہوا۔
25. تیس افسروں کے دیگر مردوں کی نسبت اُس کی زیادہ عزت کی جاتی تھی، لیکن وہ مذکورہ تین آدمیوں میں گنا نہیں جاتا تھا۔ داؤد نے اُسے اپنے محافظوں پر مقرر کیا۔
26. ذیل کے آدمی بادشاہ کے سورماؤں میں شامل تھے۔یوآب کا بھائی عساہیل، بیت لحم کا اِلحنان بن دودو،
27. سمّوت ہروری، خلِص فلونی،
28. تقوع کا عیرا بن عقیس، عنتوت کا ابی عزر،
29. سِبکی حوساتی، عیلی اخوحی،
30. مَہری نطوفاتی، حلِد بن بعنہ نطوفاتی،
31. بن یمینی شہر جِبعہ کا اِتّی بن ریبی، بِنایاہ فِرعاتونی
32. نحلے جعس کا حوری، ابی ایل عرباتی،
33. عزماوت بحرومی، اِلیَحبا سعلبونی،
34. ہشیم جِزونی کے بیٹے، یونتن بن شجی ہراری،
35. اخی آم بن سکار ہراری، اِلی فل بن اُور،
36. حِفر مکیراتی، اخیاہ فلونی،