یرمیا 8:1-12 اردو جیو ورژن (UGV)

1. رب فرماتا ہے، ”اُس وقت دشمن قبروں کو کھول کر یہوداہ کے بادشاہوں، افسروں، اماموں، نبیوں اور یروشلم کے عام باشندوں کی ہڈیوں کو نکالے گا

2. اور زمین پر بکھیر دے گا۔ وہاں وہ اُن کے سامنے پڑی رہیں گی جو اُنہیں پیارے تھے یعنی سورج، چاند اور ستاروں کے تمام لشکر کے سامنے۔ کیونکہ وہ اُن ہی کی خدمت کرتے، اُن ہی کے پیچھے چلتے، اُن ہی کے طالب رہتے، اور اُن ہی کو سجدہ کرتے تھے۔ اُن کی ہڈیاں دوبارہ نہ اکٹھی کی جائیں گی، نہ دفن کی جائیں گی بلکہ کھیت میں گوبر کی طرح بکھری پڑی رہیں گی۔

3. اور جہاں بھی مَیں اِس شریر قوم کے بچے ہوؤں کو منتشر کروں گا وہاں وہ سب کہیں گے کہ کاش ہم بھی زندہ نہ رہیں بلکہ مر جائیں۔“ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔

4. ”اُنہیں بتا، رب فرماتا ہے کہ جب کوئی گر جاتا ہے تو کیا دوبارہ اُٹھنے کی کوشش نہیں کرتا؟ ضرور۔ اور جب کوئی صحیح راستے سے دُور ہو جاتا ہے تو کیا وہ دوبارہ واپس آ جانے کی کوشش نہیں کرتا؟ بےشک۔

5. تو پھر یروشلم کے یہ لوگ صحیح راہ سے بار بار کیوں بھٹک جاتے ہیں؟ یہ فریب کے ساتھ لپٹے رہتے اور واپس آنے سے انکار ہی کرتے ہیں۔

6. مَیں نے دھیان دے کر دیکھا ہے کہ یہ جھوٹ ہی بولتے ہیں۔ کوئی بھی پچھتا کر نہیں کہتا، ’یہ کیسا غلط کام ہے جو مَیں نے کیا!‘ جس طرح جنگ میں گھوڑے دشمن پر ٹوٹ پڑتے ہیں اُسی طرح ہر ایک سیدھا اپنی غلط راہ پر دوڑتا رہتا ہے۔

7. فضا میں اُڑنے والے لق لق پر غور کرو جسے آنے جانے کے مقررہ اوقات خوب معلوم ہوتے ہیں۔ فاختہ، ابابیل اور بلبل پر بھی دھیان دو جو سردیوں کے موسم میں کہیں اَور ہوتے ہیں، گرمیوں کے موسم میں کہیں اَور۔ وہ مقررہ اوقات سے کبھی نہیں ہٹتے۔ لیکن افسوس، میری قوم رب کی شریعت نہیں جانتی۔

8. تم کس طرح کہہ سکتے ہو، ’ہم دانش مند ہیں، کیونکہ ہمارے پاس رب کی شریعت ہے‘؟ حقیقت میں کاتبوں کے فریب دہ قلم نے اِسے توڑ مروڑ کر بیان کیا ہے۔

9. سنو، دانش مندوں کی رُسوائی ہو جائے گی، وہ دہشت زدہ ہو کر پکڑے جائیں گے۔ دیکھو، رب کا کلام رد کرنے کے بعد اُن کی اپنی حکمت کہاں رہی؟

10. اِس لئے مَیں اُن کی بیویوں کو پردیسیوں کے حوالے کر دوں گا اور اُن کے کھیتوں کو ایسے لوگوں کے سپرد جو اُنہیں نکال دیں گے۔ کیونکہ چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب کے سب ناجائز نفع کے پیچھے پڑے ہیں، نبیوں سے لے کر اماموں تک سب دھوکے باز ہیں۔

11. وہ میری قوم کے زخم پر عارضی مرہم پٹی لگا کر کہتے ہیں، ’اب سب کچھ ٹھیک ہو گیا ہے، اب سلامتی کا دور آ گیا ہے‘ حالانکہ سلامتی ہے ہی نہیں۔

12. گو ایسا گھنونا رویہ اُن کے لئے شرم کا باعث ہونا چاہئے، لیکن وہ شرم نہیں کرتے بلکہ سراسر بےشرم ہیں۔ اِس لئے جب سب کچھ گر جائے گا تو یہ لوگ بھی گر جائیں گے۔ جب مَیں اِن پر سزا نازل کروں گا تو یہ ٹھوکر کھا کر خاک میں مل جائیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

یرمیا 8