8. لیکن اب یہ پیالہ اچانک گر کر ٹوٹ گیا ہے۔ چنانچہ بابل پر آہ و زاری کرو! اُس کے درد اور تکلیف کو دُور کرنے کے لئے بلسان لے آؤ، شاید اُسے شفا ملے۔
9. لیکن لوگ کہیں گے، ’ہم بابل کی مدد کرنا چاہتے تھے، لیکن اُس کے زخم بھر نہیں سکتے۔ اِس لئے آؤ، ہم اُسے چھوڑ دیں اور ہر ایک اپنے اپنے ملک میں جا بسے۔ کیونکہ اُس کی سخت عدالت ہو رہی ہے، جتنا آسمان اور بادل بلند ہیں اُتنی ہی سخت اُس کی سزا ہے۔‘
10. رب کی قوم بولے، ’رب ہماری راستی روشنی میں لایا ہے۔ آؤ، ہم صیون میں وہ کچھ سنائیں جو رب ہمارے خدا نے کیا ہے۔‘
11. تیروں کو تیز کرو! اپنا ترکش اُن سے بھر لو! رب مادی بادشاہوں کو حرکت میں لایا ہے، کیونکہ وہ بابل کو تباہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ رب انتقام لے گا، اپنے گھر کی تباہی کا بدلہ لے گا۔