یرمیا 49:17-33 اردو جیو ورژن (UGV)

17. ”ملکِ ادوم یوں برباد ہو جائے گا کہ وہاں سے گزرنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ اُس کے زخموں کو دیکھ کر وہ ’توبہ توبہ‘ کہیں گے۔“

18. رب فرماتا ہے، ”اُس کا انجام سدوم، عمورہ اور اُن کے پڑوسی شہروں کی مانند ہو گا جنہیں اللہ نے اُلٹا کر نیست و نابود کر دیا۔ وہاں کوئی نہیں بسے گا۔

19. جس طرح شیرببر یردن کے جنگل سے نکل کر شاداب چراگاہوں میں چرنے والی بھیڑبکریوں پر ٹوٹ پڑتا ہے اُسی طرح مَیں اچانک ادوم پر حملہ کر کے اُسے اُس کے اپنے ملک سے بھگا دوں گا۔ تب وہ جسے مَیں نے مقرر کیا ہے ادوم پر حکومت کرے گا۔ کیونکہ کون میری مانند ہے؟ کون مجھ سے جواب طلب کر سکتا ہے؟ کون سا گلہ بان میرا مقابلہ کر سکتا ہے؟“

20. چنانچہ ادوم پر رب کا فیصلہ سنو! تیمان کے باشندوں کے لئے اُس کے منصوبے پر دھیان دو! دشمن پورے ریوڑ کو سب سے ننھے بچوں سے لے کر بڑوں تک گھسیٹ کر لے جائے گا۔ اُس کی چراگاہ ویران و سنسان ہو جائے گی۔

21. ادوم اِتنے دھڑام سے گر جائے گا کہ زمین تھرتھرا اُٹھے گی۔ لوگوں کی چیخیں بحرِ قُلزم تک سنائی دیں گی۔

22. وہ دیکھو! دشمن عقاب کی طرح اُڑ کر ادوم پر جھپٹا مارتا ہے۔ وہ اپنے پَروں کو پھیلا کر بُصرہ پر سایہ ڈالتا ہے۔ اُس دن ادومی سورماؤں کا دل دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح پیچ و تاب کھائے گا۔

23. رب دمشق کے بارے میں فرماتا ہے، ”حمات اور ارفاد شرمندہ ہو گئے ہیں۔ بُری خبریں سن کر وہ ہمت ہار گئے ہیں۔ پریشانی نے اُنہیں اُس متلاطم سمندر جیسا بےچین کر دیا ہے جو تھم نہیں سکتا۔

24. دمشق ہمت ہار کر بھاگنے کے لئے مُڑ گیا ہے۔ دہشت اُس پر چھا گئی ہے، اور وہ دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح تڑپ رہا ہے۔

25. ہائے، دمشق کو ترک کیا گیا ہے! جس مشہور شہر سے میرا دل لطف اندوز ہوتا تھا وہ ویران و سنسان ہے۔“

26. رب الافواج فرماتا ہے، ”اُس دن اُس کے جوان آدمی گلیوں میں گر کر رہ جائیں گے، اُس کے تمام فوجی ہلاک ہو جائیں گے۔

27. مَیں دمشق کی فصیل کو آگ لگا دوں گا جو پھیلتے پھیلتے بن ہدد بادشاہ کے محلوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔“

28. ذیل میں قیدار اور حصور کے بَدُو قبیلوں کے بارے میں کلام درج ہے۔ بعد میں شاہِ بابل نبوکدنضر نے اُنہیں شکست دی۔ رب فرماتا ہے،”اُٹھو! قیدار پر حملہ کرو! مشرق میں بسنے والے بَدُو قبیلوں کو تباہ کرو!

29. تم اُن کے خیموں، بھیڑبکریوں اور اونٹوں کو چھین لو گے، اُن کے خیموں کے پردوں اور باقی سامان کو لُوٹ لو گے۔ چیخیں سنائی دیں گی، ’ہائے، چاروں طرف دہشت ہی دہشت‘!“

30. رب فرماتا ہے، ”اے حصور میں بسنے والے قبیلو، جلدی سے بھاگ جاؤ، زمین کی دراڑوں میں چھپ جاؤ! کیونکہ شاہِ بابل نے تم پر حملہ کرنے کا فیصلہ کر کے تمہارے خلاف منصوبہ باندھ لیا ہے۔“

31. رب فرماتا ہے، ”اے بابل کے فوجیو، اُٹھ کر اُس قوم پر حملہ کرو جو علیٰحدگی میں پُرسکون اور محفوظ زندگی گزارتی ہے، جس کے نہ دروازے، نہ کنڈے ہیں۔

32. اُن کے اونٹ اور بڑے بڑے ریوڑ لُوٹ کا مال بن جائیں گے۔ کیونکہ مَیں ریگستان کے کنارے پر رہنے والے اِن قبیلوں کو چاروں طرف منتشر کر دوں گا۔ اُن پر چاروں طرف سے آفت آئے گی۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

33. ”حصور ہمیشہ تک ویران و سنسان رہے گا، اُس میں کوئی نہیں بسے گا۔ گیدڑ ہی اُس میں اپنے گھر بنا لیں گے۔“

یرمیا 49