2. اب سے کوئی موآب کی تعریف نہیں کرے گا۔ حسبون میں آدمی اُس کی شکست کی سازشیں کر کے کہہ رہے ہیں، ’آؤ، ہم موآبی قوم کو نیست و نابود کریں۔‘ اے مدمین، تُو بھی تباہ ہو جائے گا، تلوار تیرے بھی پیچھے پڑ جائے گی۔
3. سنو! حورونائم سے چیخیں بلند ہو رہی ہیں۔ تباہی اور بڑی شکست کا شور مچ رہا ہے۔
4. موآب چُور چُور ہو گیا ہے، اُس کے بچے زور سے چلّا رہے ہیں۔
5. لوگ روتے روتے لوحیت کی طرف چڑھ رہے ہیں۔ حورونائم کی طرف اُترتے راستے پر شکست کی آہ و زاری سنائی دے رہی ہے۔
6. بھاگ کر اپنی جان بچاؤ! ریگستان میں جھاڑی کی مانند بن جاؤ۔
7. چونکہ تم موآبیوں نے اپنی کامیابیوں اور دولت پر بھروسا رکھا، اِس لئے تم بھی قید میں جاؤ گے۔ تمہارا دیوتا کموس بھی اپنے پجاریوں اور بزرگوں سمیت جلاوطن ہو جائے گا۔
8. تباہ کرنے والا ہر شہر پر حملہ کرے گا، ایک بھی نہیں بچے گا۔ جس طرح رب نے فرمایا ہے، وادی بھی تباہ ہو جائے گی اور میدانِ مرتفع بھی۔
9. موآب پر نمک ڈال دو، کیونکہ وہ مسمار ہو جائے گا۔ اُس کے شہر ویران و سنسان ہو جائیں گے، اور اُن میں کوئی نہیں بسے گا۔
10. اُس پر لعنت جو سُستی سے رب کا کام کرے! اُس پر لعنت جو اپنی تلوار کو خون بہانے سے روک لے!
11. اپنی جوانی سے لے کر آج تک موآب آرام و سکون کی زندگی گزارتا آیا ہے، اُس مَے کی مانند جو کبھی نہیں چھیڑی گئی اور کبھی ایک برتن سے دوسرے میں اُنڈیلی نہیں گئی۔ اِس لئے اُس کا مزہ قائم اور ذائقہ بہترین رہا ہے۔“
12. لیکن رب فرماتا ہے، ”وہ دن آنے والا ہے جب مَیں ایسے آدمیوں کو اُس کے پاس بھیجوں گا جو مَے کو برتنوں سے نکال کر ضائع کر دیں گے، اور برتنوں کو خالی کرنے کے بعد پاش پاش کر دیں گے۔
13. تب موآب کو اپنے دیوتا کموس پر یوں شرم آئے گی جس طرح اسرائیل کو بیت ایل کے اُس بُت پر شرم آئی جس پر وہ بھروسا رکھتا تھا۔