7. جس طرح گندم کو ہَوا میں اُچھال کر بھوسے سے الگ کیا جاتا ہے اُسی طرح مَیں اُنہیں ملک کے دروازوں کے سامنے پھٹکوں گا۔ چونکہ میری قوم نے اپنے غلط راستوں کو ترک نہ کیا اِس لئے مَیں اُسے بےاولاد بنا کر برباد کر دوں گا۔
8. اُس کی بیوائیں سمندر کی ریت جیسی بےشمار ہوں گی۔ دوپہر کے وقت ہی مَیں نوجوانوں کی ماؤں پر تباہی نازل کروں گا، اچانک ہی اُن پر پیچ و تاب اور دہشت چھا جائے گی۔
9. سات بچوں کی ماں نڈھال ہو کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے گی۔ دن کے وقت ہی اُس کا سورج ڈوب جائے گا، اُس کا فخر اور عزت جاتی رہے گی۔ جو لوگ بچ جائیں گے اُنہیں مَیں دشمن کے آگے آگے تلوار سے مار ڈالوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
10. اے میری ماں، مجھ پر افسوس! افسوس کہ تُو نے مجھ جیسے شخص کو جنم دیا جس کے ساتھ پورا ملک جھگڑتا اور لڑتا ہے۔ گو مَیں نے نہ اُدھار دیا نہ لیا توبھی سب مجھ پر لعنت کرتے ہیں۔
11. رب نے جواب دیا، ”یقیناً مَیں تجھے مضبوط کر کے اپنا اچھا مقصد پورا کروں گا۔ یقیناً مَیں ہونے دوں گا کہ مصیبت کے وقت دشمن تجھ سے منت کرے۔