9. اسرائیلیوں نے مِدیانی عورتوں اور بچوں کو گرفتار کر کے اُن کے تمام گائےبَیل، بھیڑبکریاں اور مال لُوٹ لیا۔
10. اُنہوں نے اُن کی تمام آبادیوں کو خیمہ گاہوں سمیت جلا کر راکھ کر دیا۔
13. موسیٰ، اِلی عزر اور جماعت کے تمام سردار اُن کا استقبال کرنے کے لئے خیمہ گاہ سے نکلے۔
14. اُنہیں دیکھ کر موسیٰ کو ہزار ہزار اور سَو سَو افراد پر مقرر افسران پر غصہ آیا۔
15. اُس نے کہا، ”آپ نے تمام عورتوں کو کیوں بچائے رکھا؟
16. اُن ہی نے بلعام کے مشورے پر فغور میں اسرائیلیوں کو رب سے دُور کر دیا تھا۔ اُن ہی کے سبب سے رب کی وبا اُس کے لوگوں میں پھیل گئی۔
17. چنانچہ اب تمام لڑکوں کو جان سے مار دو۔ اُن تمام عورتوں کو بھی موت کے گھاٹ اُتارنا جو کنواریاں نہیں ہیں۔
18. لیکن تمام کنواریوں کو بچائے رکھنا۔
19. جس نے بھی کسی کو مار دیا یا کسی لاش کو چھوا ہے وہ سات دن تک خیمہ گاہ کے باہر رہے۔ تیسرے اور ساتویں دن اپنے آپ کو اپنے قیدیوں سمیت گناہ سے پاک صاف کرنا۔
20. ہر لباس اور ہر چیز کو پاک صاف کرنا جو چمڑے، بکریوں کے بالوں یا لکڑی کی ہو۔“
21. پھر اِلی عزر امام نے جنگ سے واپس آنے والے مردوں سے کہا، ”جو شریعت رب نے موسیٰ کو دی اُس کے مطابق
24. ساتویں دن اپنے لباس کو دھونا تو تم پاک صاف ہو کر خیمہ گاہ میں داخل ہو سکتے ہو۔“
25. رب نے موسیٰ سے کہا،
26. ”تمام قیدیوں اور لُوٹے ہوئے جانوروں کو گن۔ اِس میں اِلی عزر امام اور قبائلی کنبوں کے سرپرست تیری مدد کریں۔
27. سارا مال دو برابر کے حصوں میں تقسیم کرنا، ایک حصہ فوجیوں کے لئے اور دوسرا باقی جماعت کے لئے ہو۔
28. فوجیوں کے حصے کے پانچ پانچ سَو قیدیوں میں سے ایک ایک نکال کر رب کو دینا۔ اِسی طرح پانچ پانچ سَو بَیلوں، گدھوں، بھیڑوں اور بکریوں میں سے ایک ایک نکال کر رب کو دینا۔
29. اُنہیں اِلی عزر امام کو دینا تاکہ وہ اُنہیں رب کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کرے۔