1. بلعام نے کہا، ”یہاں میرے لئے سات قربان گاہیں بنائیں۔ ساتھ ساتھ میرے لئے سات بَیل اور سات مینڈھے تیار کر رکھیں۔“
2. بلق نے ایسا ہی کیا، اور دونوں نے مل کر ہر قربان گاہ پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا چڑھایا۔
3. پھر بلعام نے بلق سے کہا، ”یہاں اپنی قربانی کے پاس کھڑے رہیں۔ مَیں کچھ فاصلے پر جاتا ہوں، شاید رب مجھ سے ملنے آئے۔ جو کچھ وہ مجھ پر ظاہر کرے مَیں آپ کو بتا دوں گا۔“یہ کہہ کر وہ ایک اونچے مقام پر چلا گیا جو ہریالی سے بالکل محروم تھا۔
4. وہاں اللہ بلعام سے ملا۔ بلعام نے کہا، ”مَیں نے سات قربان گاہیں تیار کر کے ہر قربان گاہ پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا قربان کیا ہے۔“
5. تب رب نے اُسے بلق کے لئے پیغام دیا اور کہا، ”بلق کے پاس واپس جا اور اُسے یہ پیغام سنا۔“
6. بلعام بلق کے پاس واپس آیا جو اب تک موآبی سرداروں کے ساتھ اپنی قربانی کے پاس کھڑا تھا۔
7. بلعام بول اُٹھا،”بلق مجھے اَرام سے یہاں لایا ہے، موآبی بادشاہ نے مجھے مشرقی پہاڑوں سے بُلا کر کہا، ’آؤ، یعقوب پر میرے لئے لعنت بھیجو۔ آؤ، اسرائیل کو بددعا دو۔‘
8. مَیں کس طرح اُن پر لعنت بھیجوں جن پر اللہ نے لعنت نہیں بھیجی؟ مَیں کس طرح اُنہیں بددعا دوں جنہیں رب نے بددعا نہیں دی؟
9. مَیں اُنہیں چٹانوں کی چوٹی سے دیکھتا ہوں، پہاڑیوں سے اُن کا مشاہدہ کرتا ہوں۔ واقعی یہ ایک ایسی قوم ہے جو دوسروں سے الگ رہتی ہے۔ یہ اپنے آپ کو دوسری قوموں سے ممتاز سمجھتی ہے۔
10. کون یعقوب کی اولاد کو گن سکتا ہے جو گرد کی مانند بےشمار ہے۔ کون اسرائیلیوں کا چوتھا حصہ بھی گن سکتا ہے؟ رب کرے کہ مَیں راست بازوں کی موت مروں، کہ میرا انجام اُن کے انجام جیسا اچھا ہو۔“
11. بلق نے بلعام سے کہا، ”آپ نے میرے ساتھ کیا کِیا ہے؟ مَیں آپ کو اپنے دشمنوں پر لعنت بھیجنے کے لئے لایا اور آپ نے اُنہیں اچھی خاصی برکت دی ہے۔“