1. ابراہیم وہاں سے جنوب کی طرف دشتِ نجب میں چلا گیا اور قادس اور شُور کے درمیان جا بسا۔ کچھ دیر کے لئے وہ جرار میں ٹھہرا، لیکن اجنبی کی حیثیت سے۔
2. وہاں اُس نے لوگوں کو بتایا، ”سارہ میری بہن ہے۔“ اِس لئے جرار کے بادشاہ ابی مَلِک نے کسی کو بھجوا دیا کہ اُسے محل میں لے آئے۔
3. لیکن رات کے وقت اللہ خواب میں ابی مَلِک پر ظاہر ہوا اور کہا، ”موت تیرے سر پر کھڑی ہے، کیونکہ جو عورت تُو اپنے گھر لے آیا ہے وہ شادی شدہ ہے۔“
4. اصل میں ابی مَلِک ابھی تک سارہ کے قریب نہیں گیا تھا۔ اُس نے کہا، ”میرے آقا، کیا تُو ایک بےقصور قوم کو بھی ہلاک کرے گا؟
5. کیا ابراہیم نے مجھ سے نہیں کہا تھا کہ سارہ میری بہن ہے؟ اور سارہ نے اُس کی ہاں میں ہاں ملائی۔ میری نیت اچھی تھی اور مَیں نے غلط کام نہیں کیا۔“
6. اللہ نے کہا، ”ہاں، مَیں جانتا ہوں کہ اِس میں تیری نیت اچھی تھی۔ اِس لئے مَیں نے تجھے میرا گناہ کرنے اور اُسے چھونے سے روک دیا۔
7. اب اُس عورت کو اُس کے شوہر کو واپس کر دے، کیونکہ وہ نبی ہے اور تیرے لئے دعا کرے گا۔ پھر تُو نہیں مرے گا۔ لیکن اگر تُو اُسے واپس نہیں کرے گا تو جان لے کہ تیری اور تیرے لوگوں کی موت یقینی ہے۔“