عاموس 5:11-27 اردو جیو ورژن (UGV)

11. تم غریبوں کو کچل کر اُن کے اناج پر حد سے زیادہ ٹیکس لگاتے ہو۔ اِس لئے گو تم نے تراشے ہوئے پتھروں سے شاندار گھر بنائے ہیں توبھی اُن میں نہیں رہو گے، گو تم نے انگور کے پھلتے پھولتے باغ لگائے ہیں توبھی اُن کی مَے سے محظوظ نہیں ہو گے۔

12. مَیں تو تمہارے متعدد جرائم اور سنگین گناہوں سے خوب واقف ہوں۔ تم راست بازوں پر ظلم کرتے اور رشوت لے کر غریبوں کو عدالت میں انصاف سے محروم رکھتے ہو۔

13. اِس لئے سمجھ دار شخص اِس وقت خاموش رہتا ہے، وقت اِتنا ہی بُرا ہے۔

14. بُرائی کو تلاش نہ کرو بلکہ اچھائی کو، تب ہی جیتے رہو گے۔ تب ہی تمہارا دعویٰ درست ہو گا کہ رب جو لشکروں کا خدا ہے ہمارے ساتھ ہے۔

15. بُرائی سے نفرت کرو اور جو کچھ اچھا ہے اُسے پیار کرو۔ عدالتوں میں انصاف قائم رکھو، شاید رب جو لشکروں کا خدا ہے یوسف کے بچے کھچے حصے پر رحم کرے۔

16. چنانچہ رب جو لشکروں کا خدا اور ہمارا آقا ہے فرماتا ہے، ”تمام چوکوں میں آہ و بکا ہو گی، تمام گلیوں میں لوگ ’ہائے، ہائے‘ کریں گے۔ کھیتی باڑی کرنے والوں کو بھی بُلایا جائے گا تاکہ پیشہ ورانہ طور پر سوگ منانے والوں کے ساتھ گریہ و زاری کریں۔

17. انگور کے تمام باغوں میں واویلا مچے گا، کیونکہ مَیں خود تمہارے درمیان سے گزروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

18. اُن پر افسوس جو کہتے ہیں، ”کاش رب کا دن آ جائے!“ تمہارے لئے رب کے دن کا کیا فائدہ ہو گا؟ وہ تو تمہارے لئے روشنی کا نہیں بلکہ تاریکی کا باعث ہو گا۔

19. تب تم اُس آدمی کی مانند ہو گے جو شیرببر سے بھاگ کر ریچھ سے ٹکرا جاتا ہے۔ جب گھر میں پناہ لے کر ہاتھ سے دیوار کا سہارا لیتا ہے تو سانپ اُسے ڈس لیتا ہے۔

20. ہاں، رب کا دن تمہارے لئے روشنی کا نہیں بلکہ تاریکی کا باعث ہو گا۔ ایسا اندھیرا ہو گا کہ اُمید کی کرن تک نظر نہیں آئے گی۔

21. رب فرماتا ہے، ”مجھے تمہارے مذہبی تہواروں سے نفرت ہے، مَیں اُنہیں حقیر جانتا ہوں۔ تمہارے اجتماعوں سے مجھے گھن آتی ہے۔

22. جو بھسم ہونے والی اور غلہ کی قربانیاں تم مجھے پیش کرتے ہو اُنہیں مَیں پسند نہیں کرتا، جو موٹے تازے بَیل تم مجھے سلامتی کی قربانی کے طور پر چڑھاتے ہو اُن پر مَیں نظر بھی نہیں ڈالنا چاہتا۔

23. دفع کرو اپنے گیتوں کا شور! مَیں تمہارے ستاروں کی موسیقی سننا نہیں چاہتا۔

24. اِن چیزوں کی بجائے انصاف کا چشمہ پھوٹ نکلے اور راستی کی کبھی بند نہ ہونے والی نہر بہہ نکلے۔

25. اے اسرائیل کے گھرانے، جب تم ریگستان میں گھومتے پھرتے تھے تو کیا تم نے اُن 40 سالوں کے دوران کبھی مجھے ذبح اور غلہ کی قربانیاں پیش کیں؟

26. نہیں، اُس وقت بھی تم اپنے بادشاہ سکوت دیوتا اور اپنے ستارے کیوان دیوتا کو اُٹھائے پھرتے تھے، گو تم نے اپنے ہاتھوں سے یہ بُت اپنے لئے بنا لئے تھے۔

27. اِس لئے رب جس کا نام لشکروں کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مَیں تمہیں جلاوطن کر کے دمشق کے پار بسا دوں گا۔“

عاموس 5