زبور 89:37-46 اردو جیو ورژن (UGV)

37. چاند کی طرح وہ ہمیشہ تک برقرار رہے گا، اور جو گواہ بادلوں میں ہے وہ وفادار ہے۔“ (سِلاہ)

38. لیکن اب تُو نے اپنے مسح کئے ہوئے خادم کو ٹھکرا کر رد کیا، تُو اُس سے غضب ناک ہو گیا ہے۔

39. تُو نے اپنے خادم کا عہد نامنظور کیا اور اُس کا تاج خاک میں ملا کر اُس کی بےحرمتی کی ہے۔

40. تُو نے اُس کی تمام فصیلیں ڈھا کر اُس کے قلعوں کو ملبے کے ڈھیر بنا دیا ہے۔

41. جو بھی وہاں سے گزرے وہ اُسے لُوٹ لیتا ہے۔ وہ اپنے پڑوسیوں کے لئے مذاق کا نشانہ بن گیا ہے۔

42. تُو نے اُس کے مخالفوں کا دہنا ہاتھ سرفراز کیا، اُس کے تمام دشمنوں کو خوش کر دیا ہے۔

43. تُو نے اُس کی تلوار کی تیزی بےاثر کر کے اُسے جنگ میں فتح پانے سے روک دیا ہے۔

44. تُو نے اُس کی شان ختم کر کے اُس کا تخت زمین پر پٹخ دیا ہے۔

45. تُو نے اُس کی جوانی کے دن مختصر کر کے اُسے رُسوائی کی چادر میں لپیٹا ہے۔ (سِلاہ)

46. اے رب، کب تک؟ کیا تُو اپنے آپ کو ہمیشہ تک چھپائے رکھے گا؟ کیا تیرا قہر ابد تک آگ کی طرح بھڑکتا رہے گا؟

زبور 89