12. مجھے دوبارہ اپنی نجات کی خوشی دلا، مجھے مستعد روح عطا کر کے سنبھالے رکھ۔
13. تب مَیں اُنہیں تیری راہوں کی تعلیم دوں گا جو تجھ سے بےوفا ہو گئے ہیں، اور گناہ گار تیرے پاس واپس آئیں گے۔
14. اے اللہ، میری نجات کے خدا، قتل کا قصور مجھ سے دُور کر کے مجھے بچا۔ تب میری زبان تیری راستی کی حمد و ثنا کرے گی۔
15. اے رب، میرے ہونٹوں کو کھول تاکہ میرا منہ تیری ستائش کرے۔
16. کیونکہ تُو ذبح کی قربانی نہیں چاہتا، ورنہ مَیں وہ پیش کرتا۔ بھسم ہونے والی قربانیاں تجھے پسند نہیں۔
17. اللہ کو منظور قربانی شکستہ روح ہے۔ اے اللہ، تُو شکستہ اور کچلے ہوئے دل کو حقیر نہیں جانے گا۔
18. اپنی مہربانی کا اظہار کر کے صیون کو خوش حالی بخش، یروشلم کی فصیل تعمیر کر۔
19. تب تجھے ہماری صحیح قربانیاں، ہماری بھسم ہونے والی اور مکمل قربانیاں پسند آئیں گی۔ تب تیری قربان گاہ پر بَیل چڑھائے جائیں گے۔