8. اے میرے خدا، مَیں خوشی سے تیری مرضی پوری کرتا ہوں، تیری شریعت میرے دل میں ٹک گئی ہے۔“
9. مَیں نے بڑے اجتماع میں راستی کی خوش خبری سنائی ہے۔ اے رب، یقیناً تُو جانتا ہے کہ مَیں نے اپنے ہونٹوں کو بند نہ رکھا۔
10. مَیں نے تیری راستی اپنے دل میں چھپائے نہ رکھی بلکہ تیری وفاداری اور نجات بیان کی۔ مَیں نے بڑے اجتماع میں تیری شفقت اور صداقت کی ایک بات بھی پوشیدہ نہ رکھی۔
11. اے رب، تُو مجھے اپنے رحم سے محروم نہیں رکھے گا، تیری مہربانی اور وفاداری مسلسل میری نگہبانی کریں گی۔
12. کیونکہ بےشمار تکلیفوں نے مجھے گھیر رکھا ہے، میرے گناہوں نے آخرکار مجھے آ پکڑا ہے۔ اب مَیں نظر بھی نہیں اُٹھا سکتا۔ وہ میرے سر کے بالوں سے زیادہ ہیں، اِس لئے مَیں ہمت ہار گیا ہوں۔
13. اے رب، مہربانی کر کے مجھے بچا! اے رب، میری مدد کرنے میں جلدی کر!
14. میرے جانی دشمن سب شرمندہ ہو جائیں، اُن کی سخت رُسوائی ہو جائے۔ جو میری مصیبت دیکھنے سے لطف اُٹھاتے ہیں وہ پیچھے ہٹ جائیں، اُن کا منہ کالا ہو جائے۔
15. جو میری مصیبت دیکھ کر قہقہہ لگاتے ہیں وہ شرم کے مارے تباہ ہو جائیں۔
16. لیکن تیرے طالب شادمان ہو کر تیری خوشی منائیں۔ جنہیں تیری نجات پیاری ہے وہ ہمیشہ کہیں، ”رب عظیم ہے!“
17. مَیں ناچار اور ضرورت مند ہوں، لیکن رب میرا خیال رکھتا ہے۔ تُو ہی میرا سہارا اور میرا نجات دہندہ ہے۔ اے میرے خدا، دیر نہ کر!