9. یقیناً تُو مجھے ماں کے پیٹ سے نکال لایا۔ مَیں ابھی ماں کا دودھ پیتا تھا کہ تُو نے میرے دل میں بھروسا پیدا کیا۔
10. جوں ہی مَیں پیدا ہوا مجھے تجھ پر چھوڑ دیا گیا۔ ماں کے پیٹ سے ہی تُو میرا خدا رہا ہے۔
11. مجھ سے دُور نہ رہ۔ کیونکہ مصیبت نے میرا دامن پکڑ لیا ہے، اور کوئی نہیں جو میری مدد کرے۔
12. متعدد بَیلوں نے مجھے گھیر لیا، بسن کے طاقت ور سانڈ چاروں طرف جمع ہو گئے ہیں۔
13. میرے خلاف اُنہوں نے اپنے منہ کھول دیئے ہیں، اُس دہاڑتے ہوئے شیرببر کی طرح جو شکار کو پھاڑنے کے جوش میں آ گیا ہے۔
14. مجھے پانی کی طرح زمین پر اُنڈیلا گیا ہے، میری تمام ہڈیاں الگ الگ ہو گئی ہیں، جسم کے اندر میرا دل موم کی طرح پگھل گیا ہے۔
15. میری طاقت ٹھیکرے کی طرح خشک ہو گئی، میری زبان تالو سے چپک گئی ہے۔ ہاں، تُو نے مجھے موت کی خاک میں لٹا دیا ہے۔
16. کُتوں نے مجھے گھیر رکھا، شریروں کے جتھے نے میرا احاطہ کیا ہے۔ اُنہوں نے میرے ہاتھوں اور پاؤں کو چھید ڈالا ہے۔
17. مَیں اپنی ہڈیوں کو گن سکتا ہوں۔ لوگ گھور گھور کر میری مصیبت سے خوش ہوتے ہیں۔
18. وہ آپس میں میرے کپڑے بانٹ لیتے اور میرے لباس پر قرعہ ڈالتے ہیں۔
19. لیکن تُو اے رب، دُور نہ رہ! اے میری قوت، میری مدد کرنے کے لئے جلدی کر!
20. میری جان کو تلوار سے بچا، میری زندگی کو کُتے کے پنجے سے چھڑا۔
21. شیر کے منہ سے مجھے مخلصی دے، جنگلی بَیلوں کے سینگوں سے رِہائی عطا کر۔اے رب، تُو نے میری سنی ہے!
22. مَیں اپنے بھائیوں کے سامنے تیرے نام کا اعلان کروں گا، جماعت کے درمیان تیری مدح سرائی کروں گا۔