زبور 18:43-47 اردو جیو ورژن (UGV)

43. تُو نے مجھے قوم کے جھگڑوں سے بچا کر اقوام کا سردار بنا دیا ہے۔ جس قوم سے مَیں ناواقف تھا وہ میری خدمت کرتی ہے۔

44. جوں ہی مَیں بات کرتا ہوں تو لوگ میری سنتے ہیں۔ پردیسی دبک کر میری خوشامد کرتے ہیں۔

45. وہ ہمت ہار کر کانپتے ہوئے اپنے قلعوں سے نکل آتے ہیں۔

46. رب زندہ ہے! میری چٹان کی تمجید ہو! میری نجات کے خدا کی تعظیم ہو!

47. وہی خدا ہے جو میرا انتقام لیتا، اقوام کو میرے تابع کر دیتا

زبور 18