10. وہ کروبی فرشتے پر سوار ہوا اور اُڑ کر ہَوا کے پَروں پر منڈلانے لگا۔
11. اُس نے اندھیرے کو اپنی چھپنے کی جگہ بنایا، بارش کے کالے اور گھنے بادل خیمے کی طرح اپنے گرداگرد لگائے۔
12. اُس کے حضور کی تیز روشنی سے اُس کے بادل اولے اور شعلہ زن کوئلے لے کر نکل آئے۔
13. رب آسمان سے کڑکنے لگا، اللہ تعالیٰ کی آواز گونج اُٹھی۔ تب اولے اور شعلہ زن کوئلے برسنے لگے۔
14. اُس نے اپنے تیر چلائے تو دشمن تتر بتر ہو گئے۔ اُس کی تیز بجلی اِدھر اُدھر گرتی گئی تو اُن میں ہل چل مچ گئی۔
15. اے رب، تُو نے ڈانٹا تو سمندر کی وادیاں ظاہر ہوئیں، جب تُو غصے میں گرجا تو تیرے دم کے جھونکوں سے زمین کی بنیادیں نظر آئیں۔
16. بلندیوں پر سے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُس نے مجھے پکڑ لیا، مجھے گہرے پانی میں سے کھینچ کر نکال لایا۔
17. اُس نے مجھے میرے زبردست دشمن سے بچایا، اُن سے جو مجھ سے نفرت کرتے ہیں، جن پر مَیں غالب نہ آ سکا۔
18. جس دن مَیں مصیبت میں پھنس گیا اُس دن اُنہوں نے مجھ پر حملہ کیا، لیکن رب میرا سہارا بنا رہا۔
19. اُس نے مجھے تنگ جگہ سے نکال کر چھٹکارا دیا، کیونکہ وہ مجھ سے خوش تھا۔
20. رب مجھے میری راست بازی کا اجر دیتا ہے۔ میرے ہاتھ صاف ہیں، اِس لئے وہ مجھے برکت دیتا ہے۔
21. کیونکہ مَیں رب کی راہوں پر چلتا رہا ہوں، مَیں بدی کرنے سے اپنے خدا سے دُور نہیں ہوا۔