13. اُمید کا خدا آپ کو ایمان رکھنے کے باعث ہر خوشی اور سلامتی سے معمور کرے تاکہ روح القدس کی قدرت سے آپ کی اُمید بڑھ کر دل سے چھلک جائے۔
14. میرے بھائیو، مجھے پورا یقین ہے کہ آپ خود بھلائی سے معمور ہیں، کہ آپ ہر طرح کا علم و عرفان رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کو نصیحت کرنے کے قابل بھی ہیں۔
15. توبھی مَیں نے یاد دلانے کی خاطر آپ کو کئی باتیں لکھنے کی دلیری کی ہے۔ کیونکہ مَیں اللہ کے فضل سے
16. آپ غیریہودیوں کے لئے مسیح عیسیٰ کا خادم ہوں۔ اور مَیں اللہ کی خوش خبری پھیلانے میں بیت المُقدّس کے امام کی سی خدمت سرانجام دیتا ہوں تاکہ آپ ایک ایسی قربانی بن جائیں جو اللہ کو پسند آئے اور جسے روح القدس نے اُس کے لئے مخصوص و مُقدّس کیا ہو۔
17. چنانچہ مَیں مسیح عیسیٰ میں اللہ کے سامنے اپنی خدمت پر فخر کر سکتا ہوں۔
18. کیونکہ مَیں صرف اُس کام کے بارے میں بات کرنے کی جرأت کروں گا جو مسیح نے میری معرفت کیا ہے اور جس سے غیریہودی اللہ کے تابع ہو گئے ہیں۔ ہاں، مسیح ہی نے یہ کام کلام اور عمل سے،
19. الٰہی نشانوں اور معجزوں کی قوت سے اور اللہ کے روح کی قدرت سے سرانجام دیا ہے۔ یوں مَیں نے یروشلم سے لے کر صوبہ اِلُّرکُم تک سفر کرتے کرتے اللہ کی خوش خبری پھیلانے کی خدمت پوری کی ہے۔
20. اور مَیں اِسے اپنی عزت کا باعث سمجھا کہ خوش خبری وہاں سناؤں جہاں مسیح کے بارے میں خبر نہیں پہنچی۔ کیونکہ مَیں ایسی بنیاد پر تعمیر نہیں کرنا چاہتا تھا جو کسی اَور نے ڈالی تھی۔
21. کلامِ مُقدّس یہی فرماتا ہے،”جنہیں اُس کے بارے میں نہیں بتایا گیاوہ دیکھیں گے،اور جنہوں نے نہیں سنااُنہیں سمجھ آئے گی۔“
22. یہی وجہ ہے کہ مجھے اِتنی دفعہ آپ کے پاس آنے سے روکا گیا ہے۔
23. لیکن اب میری اِن علاقوں میں خدمت پوری ہو چکی ہے۔ اور چونکہ مَیں اِتنے سالوں سے آپ کے پاس آنے کا آرزومند رہا ہوں
24. اِس لئے اب یہ خواہش پوری کرنے کی اُمید رکھتا ہوں۔ کیونکہ مَیں نے سپین جانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اُمید ہے کہ راستے میں آپ سے ملوں گا اور آپ آگے کے سفر کے لئے میری مدد کر سکیں گے۔ لیکن پہلے مَیں کچھ دیر کے لئے آپ کی رفاقت سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں۔
25. اِس وقت مَیں یروشلم جا رہا ہوں تاکہ وہاں کے مُقدّسین کی خدمت کروں۔
26. کیونکہ مکدُنیہ اور اخیہ کی جماعتوں نے یروشلم کے اُن مُقدّسین کے لئے ہدیہ جمع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو غریب ہیں۔
27. اُنہوں نے یہ خوشی سے کیا اور در اصل یہ اُن کا فرض بھی ہے۔ غیریہودی تو یہودیوں کی روحانی برکتوں میں شریک ہوئے ہیں، اِس لئے غیریہودیوں کا فرض ہے کہ وہ یہودیوں کو بھی اپنی مالی برکتوں میں شریک کر کے اُن کی خدمت کریں۔
28. چنانچہ اپنا یہ فرض ادا کرنے اور مقامی بھائیوں کا یہ سارا پھل یروشلم کے ایمان داروں تک پہنچانے کے بعد مَیں آپ کے پاس سے ہوتا ہوا سپین جاؤں گا۔
29. اور مَیں جانتا ہوں کہ جب مَیں آپ کے پاس آؤں گا تو مسیح کی پوری برکت لے کر آؤں گا۔