2. رات کے وقت مَیں، دانیال نے رویا میں دیکھا کہ آسمان کی چاروں ہَوائیں زور سے بڑے سمندر کو متلاطم کر رہی ہیں۔
3. پھر چار بڑے جانور سمندر سے نکل آئے جو ایک دوسرے سے مختلف تھے۔
4. پہلا جانور شیرببر جیسا تھا، لیکن اُس کے عقاب کے پَر تھے۔ میرے دیکھتے ہی اُس کے پَروں کو نوچ لیا گیا اور اُسے اُٹھا کر انسان کی طرح پچھلے دو پیروں پر کھڑا کیا گیا۔ اُسے انسان کا دل بھی مل گیا۔
5. دوسرا جانور ریچھ جیسا تھا۔ اُس کا ایک پہلو کھڑا کیا گیا تھا، اور وہ اپنے دانتوں میں تین پسلیاں پکڑے ہوئے تھا۔ اُسے بتایا گیا، ”اُٹھ، جی بھر کر گوشت کھالے!“
6. پھر مَیں نے تیسرے جانور کو دیکھا۔ وہ چیتے جیسا تھا، لیکن اُس کے چار سر تھے۔ اُسے حکومت کرنے کا اختیار دیا گیا۔
7. اِس کے بعد رات کی رویا میں ایک چوتھا جانور نظر آیا جو ڈراؤنا، ہول ناک اور نہایت ہی طاقت ور تھا۔ اپنے لوہے کے بڑے بڑے دانتوں سے وہ سب کچھ کھاتا اور چُور چُور کرتا تھا۔ جو کچھ بچ جاتا اُسے وہ پاؤں تلے روند دیتا تھا۔ یہ جانور دیگر جانوروں سے مختلف تھا۔ اُس کے دس سینگ تھے۔
8. مَیں سینگوں پر غور ہی کر رہا تھا کہ ایک اَور چھوٹا سا سینگ اُن کے درمیان سے نکل آیا۔ پہلے دس سینگوں میں سے تین کو نوچ لیا گیا تاکہ اُسے جگہ مل جائے۔ چھوٹے سینگ پر انسانی آنکھیں تھیں، اور اُس کا منہ بڑی بڑی باتیں کرتا تھا۔
9. مَیں دیکھ ہی رہا تھا کہ تخت لگائے گئے اور قدیم الایام بیٹھ گیا۔ اُس کا لباس برف جیسا سفید اور اُس کے بال خالص اُون کی مانند تھے۔ جس تخت پر وہ بیٹھا تھا وہ آگ کی طرح بھڑک رہا تھا، اور اُس پر شعلہ زن پہئے لگے تھے۔
10. اُس کے سامنے سے آگ کی نہر بہہ کر نکل رہی تھی۔ بےشمار ہستیاں اُس کی خدمت کے لئے کھڑی تھیں۔ لوگ عدالت کے لئے بیٹھ گئے، اور کتابیں کھولی گئیں۔
11. مَیں نے غور کیا کہ چھوٹا سینگ بڑی بڑی باتیں کر رہا ہے۔ مَیں دیکھتا رہا تو چوتھے جانور کو قتل کیا گیا۔ اُس کا جسم تباہ ہوا اور بھڑکتی آگ میں پھینکا گیا۔
12. دیگر تین جانوروں کی حکومت اُن سے چھین لی گئی، لیکن اُنہیں کچھ دیر کے لئے زندہ رہنے کی اجازت دی گئی۔
13. رات کی رویا میں مَیں نے یہ بھی دیکھا کہ آسمان کے بادلوں کے ساتھ ساتھ کوئی آ رہا ہے جو ابنِ آدم سا لگ رہا ہے۔ جب قدیم الایام کے قریب پہنچا تو اُس کے حضور لایا گیا۔
14. اُسے سلطنت، عزت اور بادشاہی دی گئی، اور ہر قوم، اُمّت اور زبان کے افراد نے اُس کی پرستش کی۔ اُس کی حکومت ابدی ہے اور کبھی ختم نہیں ہو گی۔ اُس کی بادشاہی کبھی تباہ نہیں ہو گی۔
15. مَیں، دانیال سخت پریشان ہوا، کیونکہ رویا سے مجھ پر دہشت چھا گئی تھی۔
16. اِس لئے مَیں نے وہاں کھڑے کسی کے پاس جا کر اُس سے گزارش کی کہ وہ مجھے اِن تمام باتوں کا مطلب بتائے۔ اُس نے مجھے اِن کا مطلب بتایا،
17. ”چار بڑے جانور چار سلطنتیں ہیں جو زمین سے نکل کر قائم ہو جائیں گی۔
18. لیکن اللہ تعالیٰ کے مُقدّسین کو حقیقی بادشاہی ملے گی، وہ بادشاہی جو ابد تک حاصل رہے گی۔“
19. مَیں چوتھے جانور کے بارے میں مزید جاننا چاہتا تھا، اُس جانور کے بارے میں جو دیگر جانوروں سے اِتنا مختلف اور اِتنا ہول ناک تھا۔ کیونکہ اُس کے دانت لوہے اور پنجے پیتل کے تھے، اور وہ سب کچھ کھاتا اور چُور چُور کرتا تھا۔ جو بچ جاتا اُسے وہ پاؤں تلے روند دیتا تھا۔