23. خیمے کی جنوبی دیوار کے لئے 20 تختے بنائے گئے
24. اور ساتھ ہی چاندی کے 40 پائے بھی جن پر تختے کھڑے کئے جاتے تھے۔ ہر تختے کے نیچے دو پائے تھے، اور ہر پائے میں ایک چول لگتی تھی۔
25. اِسی طرح خیمے کی شمالی دیوار کے لئے بھی 20 تختے بنائے گئے
26. اور ساتھ ہی چاندی کے 40 پائے جو تختوں کو کھڑا کرنے کے لئے تھے۔ ہر تختے کے نیچے دو پائے تھے۔
27. خیمے کی پچھلی یعنی مغربی دیوار کے لئے چھ تختے بنائے گئے۔
28. اِس دیوار کو شمالی اور جنوبی دیواروں کے ساتھ جوڑنے کے لئے کونے والے دو تختے بنائے گئے۔
29. اِن دو تختوں میں نیچے سے لے کر اوپر تک کونا تھا تاکہ ایک سے شمالی دیوار مغربی دیوار کے ساتھ جُڑ جائے اور دوسرے سے جنوبی دیوار مغربی دیوار کے ساتھ۔ اِن کے اوپر کے سرے کڑوں سے مضبوط کئے گئے۔
30. یوں پچھلے یعنی مغربی تختوں کی پوری تعداد 8 تھی اور اِن کے لئے چاندی کے پائیوں کی تعداد 16، ہر تختے کے نیچے دو پائے۔
31-32. پھر بضلی ایل نے کیکر کی لکڑی کے شہتیر بنائے، تینوں دیواروں کے لئے پانچ پانچ شہتیر۔ وہ ہر دیوار کے تختوں پر یوں لگانے کے لئے تھے کہ اُن سے تختے ایک دوسرے کے ساتھ ملائے جائیں۔
33. درمیانی شہتیر یوں بنایا گیا کہ وہ دیوار کی آدھی اونچائی پر دیوار کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک لگ سکتا تھا۔