7. اُن کو قربان گاہ کے دونوں طرف کے کڑوں میں ڈال دینا۔
8. پوری قربان گاہ لکڑی کی ہو، لیکن اندر سے کھوکھلی ہو۔ اُسے عین اُس نمونے کے مطابق بنانا جو مَیں تجھے پہاڑ پر دکھاتا ہوں۔
9. مُقدّس خیمے کے لئے صحن بنانا۔ اُس کی چاردیواری باریک کتان کے کپڑے سے بنائی جائے۔ چاردیواری کی لمبائی جنوب کی طرف 150 فٹ ہو۔
10. کپڑے کو چاندی کی ہکوں اور پٹیوں سے لکڑی کے 20 کھمبوں کے ساتھ لگایا جائے۔ ہر کھمبا پیتل کے پائے پر کھڑا ہو۔
11. چاردیواری شمال کی طرف بھی اِسی کی مانند ہو۔
12. خیمے کے پیچھے مغرب کی طرف چاردیواری کی چوڑائی 75 فٹ ہو اور کپڑا لکڑی کے 10 کھمبوں کے ساتھ لگایا جائے۔ یہ کھمبے بھی پیتل کے پائیوں پر کھڑے ہوں۔
13. سامنے، مشرق کی طرف جہاں سے سورج طلوع ہوتا ہے چاردیواری کی چوڑائی بھی 75 فٹ ہو۔
16. دروازے کا پردہ 30 فٹ چوڑا بنانا۔ وہ نیلے، ارغوانی اور قرمزی رنگ کے دھاگے اور باریک کتان سے بنایا جائے، اور اُس پر کڑھائی کا کام ہو۔ یہ کپڑا لکڑی کے چار کھمبوں کے ساتھ لگایا جائے۔ وہ بھی پیتل کے پائیوں پر کھڑے ہوں۔
17. تمام کھمبے پیتل کے پائیوں پر کھڑے ہوں اور کپڑا چاندی کی ہکوں اور پٹیوں سے ہر کھمبے کے ساتھ لگایا جائے۔
18. چاردیواری کی لمبائی 150 فٹ، چوڑائی 75 فٹ اور اونچائی ساڑھے 7 فٹ ہو۔ کھمبوں کے تمام پائے پیتل کے ہوں۔
19. جو بھی ساز و سامان مُقدّس خیمے میں استعمال کیا جاتا ہے وہ سب پیتل کا ہو۔ خیمے اور چاردیواری کی میخیں بھی پیتل کی ہوں۔
20. اسرائیلیوں کو حکم دینا کہ وہ تیرے پاس کوٹے ہوئے زیتونوں کا خالص تیل لائیں تاکہ مُقدّس کمرے کے شمع دان کے چراغ متواتر جلتے رہیں۔
21. ہارون اور اُس کے بیٹے شمع دان کو ملاقات کے خیمے کے مُقدّس کمرے میں رکھیں، اُس پردے کے سامنے جس کے پیچھے عہد کا صندوق ہے۔ اُس میں وہ تیل ڈالتے رہیں تاکہ وہ رب کے سامنے شام سے لے کر صبح تک جلتا رہے۔ اسرائیلیوں کا یہ اصول ابد تک قائم رہے۔