حزقی ایل 46:11-24 اردو جیو ورژن (UGV)

11. عیدوں اور مقررہ تہواروں پر بَیل اور مینڈھے کے ساتھ غلہ کی نذر پیش کی جائے۔ غلہ کی یہ نذر 16 کلو گرام میدے اور 4 لٹر زیتون کے تیل پر مشتمل ہو۔ حکمران بھیڑ کے بچوں کے ساتھ اُتنا ہی غلہ دے جتنا جی چاہے۔

12. جب حکمران اپنی خوشی سے مجھے قربانی پیش کرنا چاہے خواہ بھسم ہونے والی یا سلامتی کی قربانی ہو، تو اُس کے لئے اندرونی دروازے کا مشرقی دروازہ کھولا جائے۔ وہاں وہ اپنی قربانی یوں پیش کرے جس طرح سبت کے دن کرتا ہے۔ اُس کے نکلنے پر یہ دروازہ بند کر دیا جائے۔

13. اسرائیل رب کو ہر صبح ایک بےعیب یک سالہ بھیڑ کا بچہ پیش کرے۔ بھسم ہونے والی یہ قربانی روزانہ چڑھائی جائے۔

14. ساتھ ساتھ غلہ کی نذر پیش کی جائے۔ اِس کے لئے سوا لٹر زیتون کا تیل ڈھائی کلو گرام میدے کے ساتھ ملایا جائے۔ غلہ کی یہ نذر ہمیشہ ہی مجھے پیش کرنی ہے۔

15. لازم ہے کہ ہر صبح بھیڑ کا بچہ، میدہ اور تیل میرے لئے جلایا جائے۔

16. قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اگر اسرائیل کا حکمران اپنے کسی بیٹے کو کچھ موروثی زمین دے تو یہ زمین بیٹے کی موروثی زمین بن کر اُس کی اولاد کی ملکیت رہے گی۔

17. لیکن اگر حکمران کچھ موروثی زمین اپنے کسی ملازم کو دے تو یہ زمین صرف اگلے بحالی کے سال تک ملازم کے ہاتھ میں رہے گی۔ پھر یہ دوبارہ حکمران کے قبضے میں واپس آئے گی۔ کیونکہ یہ موروثی زمین مستقل طور پر اُس کی اور اُس کے بیٹوں کی ملکیت ہے۔

18. حکمران کو جبراً دوسرے اسرائیلیوں کی موروثی زمین اپنانے کی اجازت نہیں۔ لازم ہے کہ جو بھی زمین وہ اپنے بیٹوں میں تقسیم کرے وہ اُس کی اپنی ہی موروثی زمین ہو۔ میری قوم میں سے کسی کو نکال کر اُس کی موروثی زمین سے محروم کرنا منع ہے‘۔“

19. اِس کے بعد میرا راہنما مجھے اُن کمروں کے دروازے کے پاس لے گیا جن کا رُخ شمال کی طرف تھا اور جو اندرونی صحن کے جنوبی دروازے کے قریب تھے۔ یہ اماموں کے مُقدّس کمرے ہیں۔ اُس نے مجھے کمروں کے مغربی سرے میں ایک جگہ دکھا کر

20. کہا، ”یہاں امام وہ گوشت اُبالیں گے جو گناہ اور قصور کی قربانیوں میں سے اُن کا حصہ بنتا ہے۔ یہاں وہ غلہ کی نذر لے کر روٹی بھی بنائیں گے۔ قربانیوں میں سے کوئی بھی چیز بیرونی صحن میں نہیں لائی جا سکتی، ایسا نہ ہو کہ مُقدّس چیزیں چھونے سے عام لوگوں کی جان خطرے میں پڑ جائے۔“

21. پھر میرا راہنما دوبارہ میرے ساتھ بیرونی صحن میں آ گیا۔ وہاں اُس نے مجھے اُس کے چار کونے دکھائے۔ ہر کونے میں ایک صحن تھا

22. جس کی لمبائی 70 فٹ اور چوڑائی ساڑھے 52 فٹ تھی۔ ہر صحن اِتنا ہی بڑا تھا

23. اور ایک دیوار سے گھرا ہوا تھا۔ دیوار کے ساتھ ساتھ چولھے تھے۔

24. میرے راہنما نے مجھے بتایا، ”یہ وہ کچن ہیں جن میں رب کے گھر کے خادم لوگوں کی پیش کردہ قربانیاں اُبالیں گے۔“

حزقی ایل 46