33. پہرے داروں کے کمرے، دروازے کے ستون نما بازو اور برآمدہ پیمائش کے حساب سے دیگر دروازوں کی مانند تھے۔ یہاں بھی دروازے اور برآمدے میں کھڑکیاں لگی تھیں۔ گزرگاہ کی لمبائی ساڑھے 87 فٹ اور چوڑائی پونے 44 فٹ تھی۔
34. اِس دروازے کے برآمدے کا رُخ بھی بیرونی صحن کی طرف تھا۔ دروازے کے ستون نما بازوؤں پر کھجور کے درخت کندہ کئے گئے تھے۔ برآمدے میں پہنچنے کے لئے ایک سیڑھی بنائی گئی تھی جس کے آٹھ قدمچے تھے۔
35. پھر میرا راہنما مجھے شمالی دروازے کے پاس لایا۔ اُس کی پیمائش کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ بھی دیگر دروازوں جتنا بڑا ہے۔
36. پہرے داروں کے کمرے، ستون نما بازو، برآمدہ اور دیواروں میں کھڑکیاں بھی دوسرے دروازوں کی مانند تھیں۔ گزرگاہ کی لمبائی ساڑھے 87 فٹ اور چوڑائی پونے 44 فٹ تھی۔
37. اُس کے برآمدے کا رُخ بھی بیرونی صحن کی طرف تھا۔ دروازے کے ستون نما بازوؤں پر کھجور کے درخت کندہ کئے گئے تھے۔ اُس میں پہنچنے کے لئے ایک سیڑھی بنائی گئی تھی جس کے آٹھ قدمچے تھے۔
38. اندرونی شمالی دروازے کے برآمدے میں دروازہ تھا جس میں سے گزر کر انسان اُس کمرے میں داخل ہوتا تھا جہاں اُن ذبح کئے ہوئے جانوروں کو دھویا جاتا تھا جنہیں بھسم کرنا ہوتا تھا۔
39. برآمدے میں چار میزیں تھیں، کمرے کے دونوں طرف دو دو میزیں۔ اِن میزوں پر اُن جانوروں کو ذبح کیا جاتا تھا جو بھسم ہونے والی قربانیوں، گناہ کی قربانیوں اور قصور کی قربانیوں کے لئے مخصوص تھے۔
40. اِس برآمدے سے باہر مزید چار ایسی میزیں تھیں، دو ایک طرف اور دو دوسری طرف۔
41. مل ملا کر آٹھ میزیں تھیں جن پر قربانیوں کے جانور ذبح کئے جاتے تھے۔ چار برآمدے کے اندر اور چار اُس سے باہر کے صحن میں تھیں۔
42. برآمدے کی چار میزیں تراشے ہوئے پتھر سے بنائی گئی تھیں۔ ہر ایک کی لمبائی اور چوڑائی ساڑھے 31 انچ اور اونچائی 21 انچ تھی۔ اُن پر وہ تمام آلات پڑے تھے جو جانوروں کو بھسم ہونے والی قربانی اور باقی قربانیوں کے لئے تیار کرنے کے لئے درکار تھے۔
43. جانوروں کا گوشت اِن میزوں پر رکھا جاتا تھا۔ ارد گرد کی دیواروں میں تین تین انچ لمبی ہکیں لگی تھیں۔
44. پھر ہم اندرونی صحن میں داخل ہوئے۔ وہاں شمالی دروازے کے ساتھ ایک کمرا ملحق تھا جو اندرونی صحن کی طرف کھلا تھا اور جس کا رُخ جنوب کی طرف تھا۔ جنوبی دروازے کے ساتھ بھی ایسا کمرا تھا۔ اُس کا رُخ شمال کی طرف تھا۔
45. میرے راہنما نے مجھ سے کہا، ”جس کمرے کا رُخ جنوب کی طرف ہے وہ اُن اماموں کے لئے ہے جو رب کے گھر کی دیکھ بھال کرتے ہیں،
46. جبکہ جس کمرے کا رُخ شمال کی طرف ہے وہ اُن اماموں کے لئے ہے جو قربان گاہ کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ تمام امام صدوق کی اولاد ہیں۔ لاوی کے قبیلے میں سے صرف اُن ہی کو رب کے حضور آ کر اُس کی خدمت کرنے کی اجازت ہے۔“
47. میرے راہنما نے اندرونی صحن کی پیمائش کی۔ اُس کی لمبائی اور چوڑائی پونے دو دو سَو فٹ تھی۔ قربان گاہ اِس صحن میں رب کے گھر کے سامنے ہی تھی۔