1. رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
2. ”اے آدم زاد، دو عورتوں کی کہانی سن لے۔ دونوں ایک ہی ماں کی بیٹیاں تھیں۔
3. وہ ابھی جوان ہی تھیں جب مصر میں کسبی بن گئیں۔ وہیں مرد دونوں کنواریوں کی چھاتیاں سہلا کر اپنا دل بہلاتے تھے۔
4. بڑی کا نام اہولہ اور چھوٹی کا نام اہولیبہ تھا۔ اہولہ سامریہ اور اہولیبہ یروشلم ہے۔ مَیں دونوں کا مالک بن گیا، اور دونوں کے بیٹے بیٹیاں پیدا ہوئے۔
5. گو مَیں اہولہ کا مالک تھا توبھی وہ زنا کرنے لگی۔ شہوت سے بھر کر وہ جنگجو اسوریوں کے پیچھے پڑ گئی، اور یہی اُس کے عاشق بن گئے۔
6. شاندار کپڑوں سے ملبّس یہ گورنر اور فوجی افسر اُسے بڑے پیارے لگے۔ سب خوب صورت جوان اور اچھے گھڑسوار تھے۔
7. اسور کے چیدہ چیدہ بیٹوں سے اُس نے زنا کیا۔ جس کی بھی اُسے شہوت تھی اُس سے اور اُس کے بُتوں سے وہ ناپاک ہوئی۔