حزقی ایل 16:5-16 اردو جیو ورژن (UGV)

5. نہ کسی کو اِتنا ترس آیا، نہ کسی نے تجھ پر اِتنا رحم کیا کہ اِن کاموں میں سے ایک بھی کرتا۔ اِس کے بجائے تجھے کھلے میدان میں پھینک کر چھوڑ دیا گیا۔ کیونکہ جب تُو پیدا ہوئی تو سب تجھے حقیر جانتے تھے۔

6. تب مَیں وہاں سے گزرا۔ اُس وقت تُو اپنے خون میں تڑپ رہی تھی۔ تجھے اِس حالت میں دیکھ کر مَیں بولا، ”جیتی رہ!“ ہاں، تُو اپنے خون میں تڑپ رہی تھی جب مَیں بولا، ”جیتی رہ!

7. کھیت میں ہریالی کی طرح پھلتی پھولتی جا!“ تب تُو پھلتی پھولتی ہوئی پروان چڑھی۔ تُو نہایت خوب صورت بن گئی۔ چھاتیاں اور بال دیکھنے میں پیارے لگے۔ لیکن ابھی تک تُو ننگی اور برہنہ تھی۔

8. مَیں دوبارہ تیرے پاس سے گزرا تو دیکھا کہ تُو شادی کے قابل ہو گئی ہے۔ مَیں نے اپنے لباس کا دامن تجھ پر بچھا کر تیری برہنگی کو ڈھانپ دیا۔ مَیں نے قَسم کھا کر تیرے ساتھ عہد باندھا اور یوں تیرا مالک بن گیا۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔

9. مَیں نے تجھے نہلا کر خون سے صاف کیا، پھر تیرے جسم پر تیل مَلا۔

10. مَیں نے تجھے شاندار لباس اور چمڑے کے نفیس جوتے پہنائے، تجھے باریک کتان اور قیمتی کپڑے سے ملبّس کیا۔

11. پھر مَیں نے تجھے خوب صورت زیورات، چوڑیوں، ہار،

12. نتھ، بالیوں اور شاندار تاج سے سجایا۔

13. یوں تُو سونے چاندی سے آراستہ اور باریک کتان، ریشم اور شاندار کپڑے سے ملبّس ہوئی۔ تیری خوراک بہترین میدے، شہد اور زیتون کے تیل پر مشتمل تھی۔ تُو نہایت ہی خوب صورت ہوئی، اور ہوتے ہوتے ملکہ بن گئی۔‘

14. رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ’تیرے حُسن کی شہرت دیگر اقوام میں پھیل گئی، کیونکہ مَیں نے تجھے اپنی شان و شوکت میں یوں شریک کیا تھا کہ تیرا حُسن کامل تھا۔

15. لیکن تُو نے کیا کِیا؟ تُو نے اپنے حُسن پر بھروسا رکھا۔ اپنی شہرت سے فائدہ اُٹھا کر تُو زناکار بن گئی۔ ہر گزرنے والے کو تُو نے اپنے آپ کو پیش کیا، ہر ایک کو تیرا حُسن حاصل ہوا۔

16. تُو نے اپنے کچھ شاندار کپڑے لے کر اپنے لئے رنگ دار بستر بنایا اور اُسے اونچی جگہوں پر بچھا کر زنا کرنے لگی۔ ایسا نہ ماضی میں کبھی ہوا، نہ آئندہ کبھی ہو گا۔

حزقی ایل 16