حزقی ایل 10:4-19 اردو جیو ورژن (UGV)

4. پھر رب کا جلال جو کروبی فرشتوں کے اوپر ٹھہرا ہوا تھا وہاں سے اُٹھ کر رب کے گھر کی دہلیز پر رُک گیا۔ پورا مکان بادل سے بھر گیا بلکہ صحن بھی رب کے جلال کی آب و تاب سے بھر گیا۔

5. کروبی فرشتے اپنے پَروں کو اِتنے زور سے پھڑپھڑا رہے تھے کہ اُس کا شور بیرونی صحن تک سنائی دے رہا تھا۔ یوں لگ رہا تھا کہ قادرِ مطلق خدا بول رہا ہے۔

6. جب رب نے کتان سے ملبّس آدمی کو حکم دیا کہ کروبی فرشتوں کے پہیوں کے بیچ میں سے جلتے ہوئے کوئلے لے تو وہ اُن کے درمیان چل کر ایک پہئے کے پاس کھڑا ہوا۔

7. پھر کروبی فرشتوں میں سے ایک نے اپنا ہاتھ بڑھا کر بیچ میں جلنے والے کوئلوں میں سے کچھ لے لیا اور آدمی کے ہاتھوں میں ڈال دیا۔ کتان سے ملبّس یہ آدمی کوئلے لے کر چلا گیا۔

8. مَیں نے دیکھا کہ کروبی فرشتوں کے پَروں کے نیچے کچھ ہے جو انسانی ہاتھ جیسا لگ رہا ہے۔

9. ہر فرشتے کے پاس ایک پہیہ تھا۔ پکھراج سے بنے یہ چار پہئے

10. ایک جیسے تھے۔ ہر پہئے کے اندر ایک اَور پہیہ زاویۂ قائمہ میں گھوم رہا تھا،

11. اِس لئے یہ مُڑے بغیر ہر رُخ اختیار کر سکتے تھے۔ جس طرف ایک چل پڑتا اُس طرف باقی بھی مُڑے بغیر چلنے لگتے۔

12. فرشتوں کے جسموں کی ہر جگہ پر آنکھیں ہی آنکھیں تھیں۔ آنکھیں نہ صرف سامنے نظر آئیں بلکہ اُن کی پیٹھ، ہاتھوں اور پَروں پر بھی بلکہ چاروں پہیوں پر بھی۔

13. توبھی یہ پہئے ہی تھے، کیونکہ مَیں نے خود سنا کہ اُن کے لئے یہی نام استعمال ہوا۔

14. ہر فرشتے کے چار چہرے تھے۔ پہلا چہرہ کروبی کا، دوسرا آدمی کا، تیسرا شیرببر کا اور چوتھا عقاب کا چہرہ تھا۔

15. پھر کروبی فرشتے اُڑ گئے۔ وہی جاندار تھے جنہیں مَیں دریائے کبار کے کنارے دیکھ چکا تھا۔

16. جب فرشتے حرکت میں آ جاتے تو پہئے بھی چلنے لگتے، اور جب فرشتے پھڑپھڑا کر اُڑنے لگتے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ اُڑنے لگتے۔

17. فرشتوں کے رُکنے پر پہئے رُک جاتے، اور اُن کے اُڑنے پر یہ بھی اُڑ جاتے، کیونکہ جانداروں کی روح اُن میں تھی۔

18. پھر رب کا جلال اپنے گھر کی دہلیز سے ہٹ گیا اور دوبارہ کروبی فرشتوں کے اوپر آ کر ٹھہر گیا۔

19. میرے دیکھتے دیکھتے فرشتے اپنے پَروں کو پھیلا کر چل پڑے۔ چلتے چلتے وہ رب کے گھر کے مشرقی دروازے کے پاس رُک گئے۔ خدائے اسرائیل کا جلال اُن کے اوپر ٹھہرا رہا۔

حزقی ایل 10