4. اور علم و عرفان اُس کے کمروں کو بیش قیمت اور من موہن چیزوں سے بھر دیتا ہے۔
5. دانش مند کو طاقت حاصل ہوتی اور علم رکھنے والے کی قوت بڑھتی رہتی ہے،
6. کیونکہ جنگ کرنے کے لئے ہدایت اور فتح پانے کے لئے متعدد مشیروں کی ضرورت ہوتی ہے۔
7. حکمت اِتنی بلند و بالا ہے کہ احمق اُسے پا نہیں سکتا۔ جب بزرگ شہر کے دروازے میں فیصلہ کرنے کے لئے جمع ہوتے ہیں تو وہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔
8. بُرے منصوبے باندھنے والا سازشی کہلاتا ہے۔
9. احمق کی چالاکیاں گناہ ہیں، اور لوگ طعنہ زن سے گھن کھاتے ہیں۔
10. اگر تُو مصیبت کے دن ہمت ہار کر ڈھیلا ہو جائے تو تیری طاقت جاتی رہے گی۔
11. جنہیں موت کے حوالے کیا جا رہا ہے اُنہیں چھڑا، جو قصائی کی طرف ڈگمگاتے ہوئے جا رہے ہیں اُنہیں روک دے۔
12. شاید تُو کہے، ”ہمیں تو اِس کے بارے میں علم نہیں تھا۔“ لیکن یقین جان، جو دل کی جانچ پڑتال کرتا ہے وہ بات سمجھتا ہے، جو تیری جان کی دیکھ بھال کرتا ہے اُسے معلوم ہے۔ وہ انسان کو اُس کے اعمال کا بدلہ دیتا ہے۔
13. میرے بیٹے، شہد کھا کیونکہ وہ اچھا ہے، چھتے کا خالص شہد میٹھا ہے۔
14. جان لے کہ حکمت اِسی طرح تیری جان کے لئے میٹھی ہے۔ اگر تُو اُسے پائے تو تیری اُمید جاتی نہیں رہے گی بلکہ تیرا مستقبل اچھا ہو گا۔
15. اے بےدین، راست باز کے گھر کی تاک لگائے مت بیٹھنا، اُس کی رہائش گاہ تباہ نہ کر۔
16. کیونکہ گو راست باز سات بار گر جائے توبھی ہر بار دوبارہ اُٹھ کھڑا ہو گا جبکہ بےدین ایک بار ٹھوکر کھا کر مصیبت میں پھنسا رہے گا۔
17. اگر تیرا دشمن گر جائے تو خوش نہ ہو، اگر وہ ٹھوکر کھائے تو تیرا دل جشن نہ منائے۔