اعمال 2:24-36 اردو جیو ورژن (UGV)

24. لیکن اللہ نے اُسے موت کی اذیت ناک گرفت سے آزاد کر کے زندہ کر دیا، کیونکہ ممکن ہی نہیں تھا کہ موت اُسے اپنے قبضے میں رکھے۔

25. چنانچہ داؤد نے اُس کے بارے میں کہا،’رب ہر وقت میری آنکھوں کے سامنے رہا۔وہ میرے دہنے ہاتھ رہتا ہےتاکہ مَیں نہ ڈگمگاؤں۔

26. اِس لئے میرا دل شادمان ہے،اور میری زبان خوشی کے نعرے لگاتی ہے۔ہاں، میرا بدن پُراُمید زندگی گزارے گا۔

27. کیونکہ تُو میری جان کو پاتال میں نہیں چھوڑے گا،اور نہ اپنے مُقدّس کو گلنے سڑنے کی نوبت تک پہنچنے دے گا۔

28. تُو نے مجھے زندگی کی راہوں سے آگاہ کر دیا ہے،اور تُو اپنے حضور مجھے خوشی سے سرشار کرے گا۔‘

29. میرے بھائیو، اگر اجازت ہو تو مَیں آپ کو دلیری سے اپنے بزرگ داؤد کے بارے میں کچھ بتاؤں۔ وہ تو فوت ہو کر دفنایا گیا اور اُس کی قبر آج تک ہمارے درمیان موجود ہے۔

30. لیکن وہ نبی تھا اور جانتا تھا کہ اللہ نے قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری اولاد میں سے ایک کو میرے تخت پر بٹھائے گا۔

31. مذکورہ آیات میں داؤد مستقبل میں دیکھ کر مسیح کے جی اُٹھنے کا ذکر کر رہا ہے، یعنی کہ نہ اُسے پاتال میں چھوڑا گیا، نہ اُس کا بدن گلنے سڑنے کی نوبت تک پہنچا۔

32. اللہ نے اِسی عیسیٰ کو زندہ کر دیا ہے اور ہم سب اِس کے گواہ ہیں۔

33. اب اُسے سرفراز کر کے خدا کے دہنے ہاتھ بٹھایا گیا اور باپ کی طرف سے اُسے موعودہ روح القدس مل گیا ہے۔ اِسی کو اُس نے ہم پر اُنڈیل دیا، جس طرح آپ دیکھ اور سن رہے ہیں۔

34. داؤد خود تو آسمان پر نہیں چڑھا، توبھی اُس نے فرمایا،’رب نے میرے رب سے کہا،میرے دہنے ہاتھ بیٹھ

35. جب تک مَیں تیرے دشمنوں کوتیرے پاؤں کی چوکی نہ بنا دوں۔‘

36. چنانچہ پورا اسرائیل یقین جانے کہ جس عیسیٰ کو آپ نے مصلوب کیا ہے اُسے ہی اللہ نے خداوند اور مسیح بنا دیا ہے۔“

اعمال 2