10. فروگیہ، پمفیلیہ، مصر اور لبیا کا وہ علاقہ جو کرین کے ارد گرد ہے۔ روم سے بھی لوگ موجود ہیں۔
11. یہاں یہودی بھی ہیں اور غیریہودی نومرید بھی، کریتے کے لوگ اور عرب کے باشندے بھی۔ اور اب ہم سب کے سب اِن کو اپنی اپنی زبان میں اللہ کے عظیم کاموں کا ذکر کرتے سن رہے ہیں۔“
12. سب دنگ رہ گئے۔ اُلجھن میں پڑ کر وہ ایک دوسرے سے پوچھنے لگے، ”اِس کا کیا مطلب ہے؟“
13. لیکن کچھ لوگ اُن کا مذاق اُڑا کر کہنے لگے، ”یہ بس نئی مَے پی کر نشے میں دُھت ہو گئے ہیں۔“
14. پھر پطرس باقی گیارہ رسولوں سمیت کھڑا ہو کر اونچی آواز سے اُن سے مخاطب ہوا، ”سنیں، یہودی بھائیو اور یروشلم کے تمام رہنے والو! جان لیں اور غور سے میری بات سن لیں!
15. آپ کا خیال ہے کہ یہ لوگ نشے میں ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ دیکھیں، ابھی توصبح کے نو بجے کا وقت ہے۔
16. اب وہ کچھ ہو رہا ہے جس کی پیش گوئی یوایل نبی نے کی تھی،
17. ’اللہ فرماتا ہے کہ آخری دنوں میںمَیں اپنے روح کو تمام انسانوں پر اُنڈیل دوں گا۔تمہارے بیٹے بیٹیاں نبوّت کریں گے،تمہارے نوجوان رویائیں اورتمہارے بزرگ خواب دیکھیں گے۔
18. اُن دنوں میںمَیں اپنے روح کو اپنے خادموں اور خادماؤں پر بھی اُنڈیل دوں گا،اور وہ نبوّت کریں گے۔
19. مَیں اوپر آسمان پر معجزے دکھاؤں گااور نیچے زمین پر الٰہی نشان ظاہر کروں گا،خون، آگ اور دھوئیں کے بادل۔
20. سورج تاریک ہو جائے گا،چاند کا رنگ خون سا ہو جائے گا،اور پھر رب کا عظیم اور جلالی دن آئے گا۔