1. اکنیُم میں پولس اور برنباس یہودی عبادت خانے میں جا کر اِتنے اختیار سے بولے کہ یہودیوں اور غیریہودیوں کی بڑی تعداد ایمان لے آئی۔
2. لیکن جن یہودیوں نے ایمان لانے سے انکار کیا اُنہوں نے غیریہودیوں کو اُکسا کر بھائیوں کے بارے میں اُن کے خیالات خراب کر دیئے۔
3. توبھی رسول کافی دیر تک وہاں ٹھہرے۔ اُنہوں نے دلیری سے خداوند کے بارے میں تعلیم دی اور خداوند نے اپنے فضل کے پیغام کی تصدیق کی۔ اُس نے اُن کے ہاتھوں الٰہی نشان اور معجزے رونما ہونے دیئے۔
4. لیکن شہر میں آباد لوگ دو گروہوں میں بٹ گئے۔ کچھ یہودیوں کے حق میں تھے اور کچھ رسولوں کے حق میں۔
5. پھر کچھ غیریہودیوں اور یہودیوں میں جوش آ گیا۔ اُنہوں نے اپنے لیڈروں سمیت فیصلہ کیا کہ ہم پولس اور برنباس کی تذلیل کر کے اُنہیں سنگسار کریں گے۔
6. لیکن جب رسولوں کو پتا چلا تو وہ ہجرت کر کے لکاؤنیہ کے شہروں لسترہ، دربے اور ارد گرد کے علاقے میں
7. اللہ کی خوش خبری سناتے رہے۔
8. لسترہ میں پولس اور برنباس کی ملاقات ایک آدمی سے ہوئی جس کے پاؤں میں طاقت نہیں تھی۔ وہ پیدائش ہی سے لنگڑا تھا اور کبھی بھی چل پھر نہ سکا تھا۔ وہ وہاں بیٹھا
9. اُن کی باتیں سن رہا تھا کہ پولس نے غور سے اُس کی طرف دیکھا۔ اُس نے جان لیا کہ اُس آدمی میں رِہائی پانے کے لائق ایمان ہے۔
10. اِس لئے وہ اونچی آواز سے بولا، ”اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں!“ وہ اُچھل کر کھڑا ہوا اور چلنے پھرنے لگا۔