14. تجھے دیگر تمام قوموں کی نسبت کہیں زیادہ برکت ملے گی۔ نہ تجھ میں اور نہ تیرے مویشیوں میں بانجھ پن پایا جائے گا۔
15. رب ہر بیماری کو تجھ سے دُور رکھے گا۔ وہ تجھ میں وہ خطرناک وبائیں پھیلنے نہیں دے گا جن سے تُو مصر میں واقف ہوا بلکہ اُنہیں اُن میں پھیلائے گا جو تجھ سے نفرت رکھتے ہیں۔
16. جو بھی قومیں رب تیرا خدا تیرے ہاتھ میں کر دے گا اُنہیں تباہ کرنا لازم ہے۔ اُن پر رحم کی نگاہ سے نہ دیکھنا، نہ اُن کے دیوتاؤں کی خدمت کرنا، ورنہ تُو پھنس جائے گا۔
17. گو تیرا دل کہے، ”یہ قومیں ہم سے طاقت ور ہیں۔ ہم کس طرح اِنہیں نکال سکتے ہیں؟“
18. توبھی اُن سے نہ ڈر۔ وہی کچھ ذہن میں رکھ جو رب تیرے خدا نے فرعون اور پورے مصر کے ساتھ کیا۔
19. کیونکہ تُو نے اپنی آنکھوں سے رب اپنے خدا کی وہ بڑی آزمانے والی مصیبتیں اور معجزے، اُس کا وہ عظیم اختیار اور قدرت دیکھی جس سے وہ تجھے وہاں سے نکال لایا۔ وہی کچھ رب تیرا خدا اُن قوموں کے ساتھ بھی کرے گا جن سے تُو اِس وقت ڈرتا ہے۔
20. نہ صرف یہ بلکہ رب تیرا خدا اُن کے درمیان زنبور بھی بھیجے گا تاکہ وہ بھی تباہ ہو جائیں جو پہلے حملوں سے بچ کر چھپ گئے ہیں۔
21. اُن سے دہشت نہ کھا، کیونکہ رب تیرا خدا تیرے درمیان ہے۔ وہ عظیم خدا ہے جس سے سب خوف کھاتے ہیں۔
22. وہ رفتہ رفتہ اُن قوموں کو تیرے آگے سے بھگا دے گا۔ تُو اُنہیں ایک دم ختم نہیں کر سکے گا، ورنہ جنگلی جانور تیزی سے بڑھ کر تجھے نقصان پہچائیں گے۔
23. رب تیرا خدا اُنہیں تیرے حوالے کر دے گا۔ وہ اُن میں اِتنی سخت افرا تفری پیدا کرے گا کہ وہ برباد ہو جائیں گے۔
24. وہ اُن کے بادشاہوں کو بھی تیرے قابو میں کر دے گا، اور تُو اُن کا نام و نشان مٹا دے گا۔ کوئی بھی تیرا سامنا نہیں کر سکے گا بلکہ تُو اُن سب کو برباد کر دے گا۔
25. اُن کے دیوتاؤں کے مجسمے جلا دینا۔ جو چاندی اور سونا اُن پر چڑھایا ہوا ہے اُس کا لالچ نہ کرنا۔ اُسے نہ لینا ورنہ تُو پھنس جائے گا۔ کیونکہ اِن چیزوں سے رب تیرے خدا کو گھن آتی ہے۔
26. اِس طرح کی مکروہ چیز اپنے گھر میں نہ لانا، ورنہ تجھے بھی اُس کے ساتھ الگ کر کے برباد کیا جائے گا۔ تیرے دل میں اُس سے شدید نفرت اور گھن ہو، کیونکہ اُسے پورے طور پر برباد کرنے کے لئے مخصوص کیا گیا ہے۔