37. اُس وقت وہ پوچھے گا، ”اب اُن کے دیوتا کہاں ہیں، وہ چٹان جس کی پناہ اُنہوں نے لی؟
38. وہ دیوتا کہاں ہیں جنہوں نے اُن کے بہترین جانور کھائے اور اُن کی مَے کی نذریں پی لیں۔ وہ تمہاری مدد کے لئے اُٹھیں اور تمہیں پناہ دیں۔
39. اب جان لو کہ مَیں اور صرف مَیں خدا ہوں۔ میرے سوا کوئی اَور خدا نہیں ہے۔ مَیں ہی ہلاک کرتا اور مَیں ہی زندہ کر دیتا ہوں۔ مَیں ہی زخمی کرتا اور مَیں ہی شفا دیتا ہوں۔ کوئی میرے ہاتھ سے نہیں بچا سکتا۔
40. مَیں اپنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھا کر اعلان کرتا ہوں کہ میری ابدی حیات کی قَسم،
41. جب مَیں اپنی چمکتی ہوئی تلوار کو تیز کر کے عدالت کے لئے پکڑ لوں گا تو اپنے مخالفوں سے انتقام اور اپنے نفرت کرنے والوں سے بدلہ لوں گا۔
42. میرے تیر خون پی پی کر نشے میں دُھت ہو جائیں گے، میری تلوار مقتولوں اور قیدیوں کے خون اور دشمن کے سرداروں کے سروں سے سیر ہو جائے گی۔“
43. اے دیگر قومو، اُس کی اُمّت کے ساتھ خوشی مناؤ! کیونکہ وہ اپنے خادموں کے خون کا انتقام لے گا۔ وہ اپنے مخالفوں سے بدلہ لے کر اپنے ملک اور قوم کا کفارہ دے گا۔
44. موسیٰ اور یشوع بن نون نے آ کر اسرائیلیوں کو یہ پورا گیت سنایا۔
47. یہ خالی باتیں نہیں بلکہ تمہاری زندگی کا سرچشمہ ہیں۔ اِن کے مطابق چلنے کے باعث تم دیر تک اُس ملک میں جیتے رہو گے جس پر تم دریائے یردن کو پار کر کے قبضہ کرنے والے ہو۔“
48. اُسی دن رب نے موسیٰ سے کہا،
49. ”پہاڑی سلسلے عباریم کے پہاڑ نبو پر چڑھ جا جو یریحو کے سامنے لیکن یردن کے مشرقی کنارے پر یعنی موآب کے ملک میں ہے۔ وہاں سے کنعان پر نظر ڈال، اُس ملک پر جو مَیں اسرائیلیوں کو دے رہا ہوں۔
50. اِس کے بعد تُو وہاں مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملے گا، بالکل اُسی طرح جس طرح تیرا بھائی ہارون ہور پہاڑ پر مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا ہے۔
51. کیونکہ تم دونوں اسرائیلیوں کے رُوبرُو بےوفا ہوئے۔ جب تم دشتِ صین میں قادس کے قریب تھے اور مریبہ کے چشمے پر اسرائیلیوں کے سامنے کھڑے تھے تو تم نے میری قدوسیت قائم نہ رکھی۔
52. اِس سبب سے تُو وہ ملک صرف دُور سے دیکھے گا جو مَیں اسرائیلیوں کو دے رہا ہوں۔ تُو خود اُس میں داخل نہیں ہو گا۔“